فطرے کے احکام

Wed, 04/19/2023 - 07:44

عید کی شب ، افتاب غروب ہونے کے بعد ہر بالغ اور عاقل پر فطرہ واجب ہے کہ وہ ان لوگوں کا فطرہ ادا کرے جن کا نفقہ اس کے ذمہ ہے چاہے اس کے ساتھ رہتے ہوں یا کسی اور مقام پر ، ضروری ہے کہ ہر فرد کیلئے تین کیلو گیہوں ، جو، چاول ، خرما ، کشمش یا اس کے مانند چیز فطرہ طور پر نکالی جائے ۔

فطرہ کیلئے نیت یعنی قصد قربت اور مال کا حلال ہونا ضروری ہے لہذا اگر حرام مال سے فطرہ ادا کیا جائے تو فطرہ شمار نہ ہوگا ۔

احتیاط واجب کی بنیاد پر نماز عید پڑھنے والا نماز سے پہلے فطرہ ادا کرے لیکن جو نما‍‍ز عید نہیں پڑھنا چاہتے وہ اذان ظہر تک فطرہ دے سکتے ہیں اور اگر عید کے دن فطرہ نکالنا بھول گئے تو قصد قربت کی نیت سے ادا کردیں ۔

ماہ رمضان سے پہلے فطرہ نہیں دیا جاسکتا اور اگر کسی نے دے دیا ہے تو دوبارہ ادا کرے ، اسی طرح احتیاط واجب کی بنیاد پر خود رمضان میں بھی فطرہ نہ نکالے ، ہاں رمضان یا رمضان سے پہلے مستحق کو قرض عنوان سے دے دے اور پھر عید کے دن فطرہ کی رقم میں حساب کرلے۔

چھٹے امام حضرت جعفر صادق علیہ السلام نے فطرہ کی اہمیت کے سلسلہ میں فرمایا : « فَأَعْطِ عَنْ عِيَالِنَا الْفِطْرَةَ وَ أَعْطِ عَنِ الرَّقِيقِ وَ اجْمَعْهُمْ وَ لَا تَدَعْ مِنْهُمْ أَحَداً فَإِنَّكَ إِنْ تَرَكْتَ مِنْهُمْ إِنْسَاناً تَخَوَّفْتُ عَلَيْهِ الْفَوْتَ قُلْتُ وَ مَا الْفَوْتُ قَالَ الْمَوْتُ» اپنے گھرانے اور اپنی فیملی کا فطرہ ادا کرو اور کسی کو بھی فراموش نہ کرو کیوں کہ اگر ان میں سے کسی انسان کا فطرہ چھوٹ گیا تو میں مجھے ان کے کھوجانے کا خوف ہے ، راوی نے سوال کیا کیسا کھوجانا اور امام علیہ السلام نے فرمایا : موت ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: توضیح المسائل جامع ، احکام فطرہ ۔

۲: ۔ کلینی ، اصول کافی، ج ۴، ص ۱۷۴ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 24