فطرہ
مراجع عظام تقلید نے 1444ھ ق کی عید الفطر کے فطرہ کی مقدار معین کردی ۔
مراجع عظام تقلید کی جانب سے 1444ھ ق کی عید الفطر کے فطرہ کی مقدار معین کردی گئی ، اس تفصیل مندرجہ ذیل ہے :
حضرت ایت اللہ العظمی خامنہ ای:
مراجع عظام تقلید کی جانب سے 1444ھ ق کی عید الفطر کے فطرہ کی مقدار معین کر دی گئی ، اس مسئلہ تفصیل مندرجہ ذیل ہے :
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای:
حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اپنے گھرانے کا فطرہ ادا کرو اور کسی کو فراموش نہ کرو وگرنہ مجھے ان کی موت کا خوف ہے ۔
فطرہ کی اھمیت:
بعض افراد فطرہ دینے میں کاہلی کرتے ہیں جبکہ فطرہ ان واجبات میں سے جسکی دین اسلام میں بہت زیادہ تاکید ہے ۔
حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اپنے گھرانے کا فطرہ ادا کرو اور کسی کو فراموش نہ کرو وگرنہ مجھے ان کی موت کا خوف ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔
عید کی شب ، افتاب غروب ہونے کے بعد ہر بالغ اور عاقل پر فطرہ واجب ہے کہ وہ ان لوگوں کا فطرہ ادا کرے جن کا نفقہ اس کے ذمہ ہے چاہے اس کے ساتھ رہتے ہوں یا کسی اور مقام پر ، ضروری ہے کہ ہر فرد کیلئے تین کیلو گیہوں ، جو، چاول ، خرما ، کشمش یا اس کے مانند چیز فطرہ طور پر نکالی جائے ۔
عید کی شب ، افتاب غروب ہونے کے بعد ہر بالغ اور عاقل پر فطرہ واجب ہے کہ وہ ان لوگوں کا فطرہ ادا کرے جن کا نفقہ اس کے ذمہ ہے چاہے اس کے ساتھ رہتے ہوں یا کسی اور مقام پر ، ضروری ہے کہ ہر فرد کیلئے تین کیلو گیہوں ، جو، چاول ، خرما ، کشمش یا اس کے مانند چیز فطرہ طور پر نکالی جائے ۔
سید اور غیر سید کا فطرہ
اس مقام پر ایک سوال یہ پیش اتا ہے کہ سید اور غیر سید کا فطرہ کسے کہتے ہیں ؟
جب کنبے اور خانوادے کا ذمہ دار و سرپرست کہ جس کی گردن پر خانوادہ کا خرچ اور نفقہ ہے ، فطرہ ادا کردے تو کنبے کے دیگر افراد فطرہ دینے سے معاف ہوجاتے ہیں ، اس مقام پر ایک سوال یہ ہے کہ اگر کنبے کے افراد میں سے کوئی ملازمت کرتا ہو ، نوکری پیشہ ہو ، درامد رکھتا ہو تو کیا تب بھی خانوادے کے ایسی فرد کا