Wed, 11/16/2022 - 10:24
شھید علامہ مرتضی مطھری نے اپنی کتاب مسئلہ حجاب میں تحریر کیا: کبھی انسانوں کے حرکات و سکنات کے زبان ہوتی ہے ، کبھی عورت کا لباس اور کپڑا ، چلنا اور پھرنا اور اس کا طرز گفتگو معنی رکھتا ہے اور وہ اپنی زبان بے زبانی سے کہتے ہیں کہ اپنا دل مجھے دو ، میری آرزو اور تمنا کرو ، میری سمت آو اور کبھی اس کے برعکس اپنی زبان بے زبانی سے یہ کہتے ہیں کہ میری جانب جھکاو غلط اور منع ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ :
علامہ شھید مرتضی مطھری ، مسئلہ حجاب ، ص ۱۶۳ ۔
Add new comment