عورت ماضی اور حال کے ائینہ میں (۱)

Tue, 11/15/2022 - 15:09

تفسیر المیزان عالم اسلام خصوصا دنیائے شیعت کا وہ عظیم علمی سرمایہ ہے جس کے سلسلہ میں کچھ تحریر کرنا گویا افتاب کو چراغ دیکھانا ہے ، بزرگ علمائے کرام ، مراجع عظام ، فقہائے ذوی الاحترام ، صاحب قلم اور فکر و نظر نے ہمیشہ اس کتاب کو سراہا اور اس میں موجود علمی نکات سے استفادہ کی تاکید فرمائی ہے ۔

ہم علامہ طباطبائی کے انتقال کی سالگرد کے موقع پر تفسیر المیزان میں خواتین کے حوالہ سے موجود مطالب کو اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کررہے ہیں ۔

مرد و عورت انسانی اور معنوی لحاظ  سے ایک دوسرے کے برابر ہے جب کہ اسلام سے پہلے حتی ترقی یافتہ معاشرہ میں بھی عورت ہرگز مرد کے برابر شمار نہیں کی جاتی تھی یا یوں کہا جائے کہ گذشتہ قومیں اور معاشرہ عورت کو انسان شمار نہیں کرتا تھا بلکہ عورت ان کی نگاہ میں بولتی حیوان تھی ، عورت دیگر حیوانوں کی طرح خواہشات کی تکمیل کا وسیلہ تھی ، اس لئے کہ تفسیر المیزان میں عورت کی منزلت واضح ہوسکے دیگر قوموں اور قبائل میں عورت کے حالات پر ایک نظر ڈالنا ضروری ہے ۔

گذشتہ امتیں ، وحشی قبائل از جملہ افریقا ، اسٹریلیا ، قدیم امریکا اور بہت سارے دیگر علاقہ میں عورت کے ساتھ برتاو ایک گھریلو اور پالتو جانوروں جیسا تھا ، مرد جو نگاہ اور نظریہ اپنے گھریلو اور پالتوں جانوروں کے سلسلہ میں رکھتے تھے وہی عورت کے سلسلہ میں رکھتے تھے ، ان کا کہنا تھا کہ عورت کا وجود مردوں کی زندگی کے تابع اور پیرو ہے بلکل گھریلو حیوانوں کی طرح کی انہیں زندگی میں کسی قسم کا استقلال اور حق حاصل نہ تھا ، عورت جب تک شادی نہ کرلیتی باپ کی ولایت کے زیر سایہ رہتی اور شادی کے بعد شوھر کی ولایت کے زیر سایہ زندگی بسر کرتی تھی اور وہ بھی بے قید و شرط ولایت ۔ (۱)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: احیائی تفکر اسلامى، دفتر انتشارات اسلامى ، ص۲۴ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 99