واقعہ غدیر پر صحابہ کا اعتراف (۲)

Wed, 07/13/2022 - 13:24

چونکہ حجة الوداع مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کا اخری حج تھا اسی بنیاد پر صحابہ کی بڑی اور کثیر تعداد اس حج میں نبی (ص) کے ھمراہ تھی ، صحابہ کے عظیم جم غفیر کی موجودگی میں مقام غدیر خم پر امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام کی ولایت و خلافت کا اعلان وہ اہم مسئلہ ہے جسے چاہ کر بھی سارے لوگ چھپا اور بھلا نہ سکے ، اگر چہ صحابہ میں سے کچھ لوگوں نے ولایت کے اعلان کی توجیہ کی ہے کہ جس کی دلیلیں بھی واضح اور روشن ہیں مگر بہت سارے صحابہ نے اس کا اعتراف کیا ہے کہ جس جانب ہم اپنی اس تحریر میں اشارہ کریں گے ۔

۱: ابوهریره کا اعتراف

مذھب اہل سنت کے عظیم اور نامور صحابی ابوھریرہ کہتے ہیں کہ : جو بھی ۱۸ ذی الحجہ کو روزہ رکھے گا اس کا ثواب ۶۰ ماہ کے روزہ کے برابر ہے ، ۱۸ ذی الحجہ غدیر کا دن ہے کہ جس دن رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام کے سلسلہ میں فرمایا : « کیا میں مومنین کا مولا نہیں ہوں ؟ تو سب نے فرمایا " جی ہاں ! پھر انحضرت (ص) نے فرمایا : میں جس کا مولا ہوں یہ علی (ع) اس کے مولا ہیں ۔ »[8]

۲: زید بن ارقم کا اعتراف

زید بن ارقم کہتے ہیں کہ « جب خاتم الانبیاء حبیب کبریاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم اخری حج سے واپس لوٹ رہے تھے تو اپ نے میدان غدیر قم میں قیام کیا اور فرمایا : میں خدا کی جانب سے مدعو ہوچکا ہوں اور عنقریب اس کی بارگاہ میں لوٹ جاوں گا، میں تمھارے درمیان دو گرانقدر چیزیں چھوڑے جارہا ہوں کہ دونوں ایک دوسرے سے بزرگ و باعظمت ہیں اور پھر امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام کو [ولی کے عنوان] سے معرفی فرمائی ۔ [9]

۳: سعد بن مالک کا اعتراف

سعد بن مالک نے ایک ادمی نقل سے کیا کہ : « امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام کو تین چیزیں عطا کی گئی ہیں کہ ان میں سے ایک میرے نزدیک سب سے بہتر و بالاتر ہے اور وہ یہ کہ پیغمبر خدا (ص) نے غدیر کے دن حمد الھی کے بعد فرمایا : کیا تم لوگ جانتے ہو کہ میں مومنین پر ان کے نفسوں سے بالاتر اور اولی ہوں ؟ لوگوں نے جواب دیا جی ہاں ! پھر انحضرت (ص) نے فرمایا جس کا میں مولا ہوں اس کے یہ علی مولا ہیں ۔ »[10]

۴: طلحة بن عبیدالله کا اعتراف

ایاس ضبِّی اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ « امیرالمومنین علی ابن طالب علیه السلام نے جنگ جمل میں طلحہ کو اس طرح یاد دہانی کرائی کہ کیا پیغمبر خدا صلی ‌الله ‌علیه ‌و ‌آلہ و سلم نے یوں ارشاد نہیں فرمایا : میں جس کا مولا ہوں اس کے یہ علی مولا ہیں ۔ تو طلحہ نے کہا کہ ہاں ! پھر حضرت (ع) نے فرمایا کہ تو پھر تم کیوں مجھ سے جنگ کر رہے ہو تو ؟ طلحہ نے کہا کہ یہ حدیث مجھے یاد نہ تھی ۔ »[11]

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

1: تاریخ بغداد، خطیب بغدادی، ج 8، ص 284 ۔

2: حاکم، المستدرک علی الصحیحین، ج 3، ص 118 ۔

3: وہی ، ج 3، ص 126 ۔

4: وہی، ص 419 ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 69