شهید بہشتی ایک نگاہ میں

Tue, 06/28/2022 - 09:17
شھید بھشتی

شهید سید محمد حسینی بہشتی ۲۴ اکتوبر ۱۹۲۸ عیسوی مطابق ۹ جمادی الاول ۱۳۴۷ ھجری کو شھر اصفھان میں پیدا ہوئے ، اپ کے والد گرامی شھر اصفھان کے علماء میں سے تھے اور مسجد لومبان کے امام جماعت تھے ، چار سال کی عمر میں شهید بہشتی کا مکتب میں نام لکھوایا گیا اور اپ نے بہت ہی مختصر سی مدت میں لکھنا پڑھنا اور قرات قران سیکھ لیا ، اپ نے ہائی اسکول تک تعلیم مکمل کی اور پھر دینی تعلیم کا شوق ہونے کی وجہ سے اسکول چھوڑ کر مدرسہ کا رخ کیا اور سن ۱۳۲۱ ھجری شمسی میں حوزہ میں داخلہ لے لیا ۔  

انہوں نے سن ۱۳۲۵ ھجری شمسی میں قم کے لئے سامان سفر باندھ لیا اور دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ اسکول میں تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور سن ۱۳۲۷ ھجری شمسی میں ادبی ڈپلومہ حاصل کیا ، اسی سال الھیات یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور سن ۱۳۳۰ ھجری شمسی میں بیچلر کی ڈگری دریافت کرکے قم لوٹ ائے اور قم میں حکیم نظامی ہائی اسکول میں ٹیچنگ میں مصروف ہوگئے ۔

اپ نے سن ۱۳۳۱ ھجری شمسی میں شادی کی جس سے اپ کے چار فرزند ، دو لڑکے اور دو لڑکیاں ہیں ، انہوں نے سن ۱۳۳۳ ھجری شمسی میں سرزمین قم پر دین دو دانش ہائی اسکول کی بنیاد رکھی اور سن ۱۳۴۲ ھجری شمسی تک خود اس کے مینجر رہے ، اپ نے سن ۱۳۳۵ سے ۱۳۳۸ کے درمیان فلسفہ الھیات کا کورس مکمل کیا اور پھر سن ۴۱ اور ۴۲  ھجری شمسی میں انقلاب اسلامی کی تحریک میں تیزی انے کے سبب ، شھر قم چھوڑ کر تہران جانے پر مجبور ہوگئے ۔

شھید ایت اللہ بہشتی آیت الله حائری رحمه الله اور آیت الله میلانی رحمه الله کی خواہش اور اپ دونوں بزرگوں کے مشورہ پر ہیمبرگ تشریف لے گئے اور وہاں پہونچ کر جوانوں کی انجموں اور مسجد کی سرپرستی کا وظیفہ اپنے دوش پر لیا اور وہاں دینی و ثقافتی فعالیتوں کا اغاز کیا نیز اس مدت میں سعودیہ عربیہ ، شام ، لبنان ، ترکی اور عراق کا بھی دورہ کیا ۔

سرانجام سن ۱۳۴۹ ھجری شمسی کو ایران واپس لوٹے اور ملک میں علمی ، دینی ، ثقافتی و سیاسی سرگرمیوں میں مصروف ہوگئے ، اس دوران متعدد بار ایران انٹیلیجنس کے ہاتھوں کئی بار گرفتار کر کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیئے گئے ۔

نومبر ۱۹۷۸ میں امام خمینی (رہ) کے حکم سے انقلاب اسلامی کونسل تشکیل دی اور انقلاب اسلامی ایران کی پیروزی کے بعد ہمیشہ قومی سطح پر سیاسی اور سماجی سرگرمیوں میں مصروف رہے ۔

اپ نے سیاسی اور ثقافتی ممتازین کی شناخت اور تربیت کی غرض سے جمهوری اسلامی پارٹی کی بنیاد رکھی اور خبرگان کونسل کے نائب صدر کے عنوان سے ملک کے ائین میں اہم رول ادا کیا ۔

سن ۱۳۵۸ ھجری شمسی میں عبوری اور عارضی حکومت کی جانب سے استعفا دینے کی صورت میں ایک مدت تک عدلیہ کے سربراہ رہے اور پھر امام خمینی (رہ) کے حکم سے سپریم کورٹ کے سربراہ کے عنوان سے منصوب کردیئے گئے ۔

اخر میں اپ ، ۲۸ جون ۱۹۸۱ عیسوی کی شام جمهوری اسلامی پارٹی کے ایڈوٹیریم میں تقریر کرتے وقت منافقین کے ذریعہ ہونے بم بلاسٹ میں اپنے ۷۲ ساتھوں کے ساتھ جام شھادت نوش فرماگئے ، ملت ایران اج بھی ان کی خدمات کو سراہتی ہے ۔

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 41