نقاب؛ اسمانی صدف

Sun, 06/26/2022 - 08:17
پردہ

برسوں کی ارزو تھی کہ موقع ہاتھ ائے تو اپس میں گفتگو کریں اور خود کو تمھیں پہچانوائیں تاکہ ھم سے بہتر اشنا ہوسکو ، محسوس کررہی ہوں تم سے باتیں کرنے کا اب وہ موقع آچکا ہے ۔

تم ضرور جاننا چاہوگی کہ میں کون ہوں اور ھمیں کس طرح پہچانتے ہو ؟ تو میں بس اتنا کہہ سکتی ہوں کہ میں تمھاری اسمانی اور ملکوتی ساتھی ہوں  ۔ میں صدف کے مانند ہوں جو تمھارے ساتھ رہ کر کہیں زیادہ حسین اور با قیمتی ہوجاوں گی ۔

میری پیاری دوست تم قیمتی اور گراں بہا موتی ہو اور اگرسچ مانو تو تم موتی سے زیادہ قیمتی اور خوبصورت ہو ، اسی بنیاد پر تمھاری ساتھی بننا چاھتی ہوں ، میں اسمان سے زمین پر ائی تاکہ تمھیں اچھائیوں کے اسمان پر لے جاسکوں اور تمھیں زندگی کے حَسِین راستوں سے دیکھا سکوں ۔   

شاید تمھارے دل میں یہ بات ائے اور تمھارے ذھن میں یہ سوال اٹھے کہ ہمیں تو فقط مسلمان لڑکیاں اورعورتیں ہی پسند کرتی ہیں اور زیب تن کرتی ہیں ! مگر ایسا نہیں ہے ، پچھلے زمانے میں غیر مسلم لڑکیوں اور عورتوں نے بھی ھمیں خوب پہنا ، یھودی عورتوں اور لڑکیوں سے مستقل ھمارا ساتھ رہا ، عیسائی عورتوں نے ھمیں بہت پسند کیا اور ھمیں مناسب ترین پردے کے عنوان سے استعمال کیا ۔

ہمیں یاد ہے کہ میں دسویں امام علی نقی علیہ السلام کے زمانے میں عیسائی عورتوں اور لڑکیوں کا پردہ رہی ، عیسائی اور مسلم عورتوں کے درمیان فرق رکھنے کے لئے خلیفہ وقت نے حکم  دیا تھا کہ عیسائی لڑکیاں اور عورتیں شھد کے رنگ کا نقاب پہنیں ۔

زرتشتی لڑکیوں اور عورتوں کا پردہ بھی میں ہی بنی ، ان میں سے بعض تو اپنا چہرہ بھی چھپایا کرتی تھیں ۔ ہاں ھم یہ بتانا تو بھول ہی گئے کہ بعض ھندوستانی و پاکستانی خواتین ھمیں محافظ اپنا سمجھتی تھیں اور خود کو میرے اندر چھپا کر اپنی حفاظت کرتی تھیں ۔

اگر چہ سعودیہ عربیہ ، لبنان ، سیریہ ، عراق ، کویت ، الجزائر ، ٹرکی اور مصر میں ھمارے چاھنے والوں کی تعداد زیادہ ہے مگر سچ یہ ہے کہ میں تمام الھی ادیان کے ساتھ رہی اور اج بھی پوری دنیا میں ھمارے بہت سارے چاھنے والے موجود ہیں ، ھر روز دنیا کے کونے کونے میں ھمارے چاھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، ھمیشہ ھماری کوشش یہی رہی کہ اپنے چاھنے والوں کی اچھی طرح حفاظت کرسکوں ۔

قرآن کريم نے پردہ کے سلسلہ میں رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی خواتین اور  بیویوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ « ... وَإِذَا سَأَلْتُمُوهُنَّ مَتَاعًا فَاسْأَلُوهُنَّ مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ ذَلِكُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِكُمْ وَقُلُوبِهِنَّ ...(۱) ؛ ایمان والو! ۔۔۔۔ اور جب تم اُن (اَزواجِ مطّہرات) سے کوئی سامان مانگو تو اُن سے پسِ پردہ پوچھا کرو، یہ (ادب) تمہارے دلوں کے لئے اور ان کے دلوں کے لئے بڑی طہارت کا سبب ہے ۔ »

اسی سورہ کی ایک دوسری ایت کریمہ میں ارشاد ہے کہ « يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لأزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلابِيبِهِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى أَنْ يُعْرَفْنَ فَلا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا (۲) ؛ اے نبی! اپنی بیویوں اور اپنی صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرما دیں کہ (باہر نکلتے وقت) اپنی چادریں اپنے اوپر اوڑھ لیا کریں، یہ اس بات کے قریب تر ہے کہ وہ پہچان لی جائیں (کہ یہ پاک دامن آزاد عورتیں ہیں) پھر انہیں (آوارہ باندیاں سمجھ کر غلطی سے) ایذاء نہ دی جائے، اور اللہ بڑا بخشنے والا بڑا رحم فرمانے والا ہے ۔ »

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: قران کریم ، سورہ احزاب ، ایت ۱۵۳ ۔

۲: قران کریم ، سورہ احزاب ، ایت ۱۵۹ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 31