زندگی نامہ
« بُرَیحہ عباسی » کے جسے خلیفہ وقت نے مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کا امام جماعت معین کیا تھا اس نے متوکل کے نزدیک امام علی نقی علیہ السلام کی برائی کی اور اسے لکھا : « اگر اپ کو مکہ اور مدینہ کی ضرورت ہے تو علی ابن محمد الھادی [علیہ السلام] کو ان دونوں شھروں سے شھر بدر کردیجئے کیوں کہ انہوں نے کاف
آیت الله سید حسن مدرس نے جب زمانہ سامراجیت میں نھضت مشروطیت کی حمایت کا ارادہ کیا تو حاج آقا نورالله اصفهانی کی ہمراہی میں آمریت مزاج رکھنے والوں کے خلاف ایک پوشیدہ یونیٹی تشکیل دی اور مشروطیت کے طلبکار بختیاروں سے پوشیدہ رابطہ و تعاون قائم کیا ۔
علامہ سید محمد حسین طباطبائی نے نجف اشرف میں سید ابوالقاسم موسوی خوانساری سے علم حساب (میتھ میٹیکس) کی تعلیم حاصل کی اور ۱۰ سال کی مدت تک محمد حسین نائینی اور محمد حسین غروی اصفهانی کے پاس درس فقہ و اصول کی تعلیم لی نیز سید حسین باد کوبہ ای سے فلسفہ حکیم متألہ پڑھا ، معارف الهیہ ، اخلاق اور فقہ
شهید سید محمد حسینی بہشتی ۲۴ اکتوبر ۱۹۲۸ عیسوی مطابق ۹ جمادی الاول ۱۳۴۷ ھجری کو شھر اصفھان میں پیدا ہوئے ، اپ کے والد گرامی شھر اصفھان کے علماء میں سے تھے اور مسجد لومبان کے امام جماعت تھے ، چار سال کی عمر میں شهید بہشتی کا مکتب میں نام لکھوایا گیا اور اپ نے بہت ہی مختصر سی مدت میں لکھنا پڑھنا او
حضرت آیت الله فاطمی نیا ایک مدت تک بستر بیماری پر رہنے کے بعد دوشنبہ کی صبح اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ، اپ کے انتقال پر جمھوری اسلامی ایران کی برجستہ شخصیتوں اور دیگر ممالک کے علمائے کرام نے تعزیت پیش کرتے ہوئے حوزہ علمیہ کے لئے عظیم خسارہ جانا ہے ۔
مختصر زندگی نامہ: