بچوں کی تربیت میں اماموں کی سنت

Thu, 05/26/2022 - 05:15

امام پنجم حضرت محمد باقرعلیہ السلام بچوں کی تربیت کے سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ «وَ نَحْنُ نَأْمُرُ صِبْیَانَنَا بِالصَّوْمِ إِذَا کَانُوا بَنِی سَبْعِ سِنِینَ بِمَا أَطَاقُوا مِنْ صِیَامِ الْیَوْمِ إِنْ کَانَ إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ أَوْ أَقَلَّ فَإِذَا غَلَبَهُمُ الْعَطَشُ وَ الْغَرَثُ أَفْطَرُوا حَتَّى یَتَعَوَّدُوا الصَّوْمَ وَ یُطِیقُوهُ فَمُرُوا صِبْیَانَکُمْ إِذَا کَانُوا بَنِی تِسْعِ سِنِینَ بِالصَّوْمِ مَا اسْتَطَاعُوا مِنْ صِیَامِ الْیَوْمِ فَإِذَا غَلَبَهُمُ الْعَطَشُ أَفْطَرُوا.» (۱)

ہم اپنے بچوں کو سات سال کی عمر میں روزہ رکھنے کا حکم دیتے ہیں جس مقدار میں اس کے پاس طاقت ہوتی ہے ، ادھے دن کا یا اس زیادہ وقت کا کہ جب بھی ان پر بھوک و پیاس کا غالبہ ہوجائے اپنا روزہ توڑ دیں تاکہ انہیں روزہ رکھنے کی عادت ہوجائے اور روزہ برداشت کرسکیں ، لہذا جب بھی تمھارے بچے سات سال کے ہوجائیں تو انہیں روزہ رکھنے کا حکم دو کہ جس مقدار میں بھی ان کے پاس کے طاقت ہو روزہ رکھیں اور جب بھی ان پر بھوک و پیاس کا غلبہ ہوجائے تو روزہ توڑ دیں ، البتہ روزہ کی تمرین کے لئے ضروری نہیں کہ ماہ مبارک رمضان ہی ہو بلکہ گرمی کی چھٹیوں میں بھی کہ جس میں بچے گھر پر ہی رہتے اور دھوپ و گرمی کی حرارت سے بھی محفوظ ہیں روزہ رکھنے کی تمرین کرسکتے ہیں اور جن ماں باپ کو اپنے بچوں کی اخرت کی بہ نسبت تشویش ہے وہ ان ایام میں دینی تعلیمات کے میدان میں عظیم قدم اٹھا کر دین و اخرت کے سلسلہ میں اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھا سکتے ہیں ۔

افسوس بعض ماں باپ ، دینی امور کی انجام دہی میں مختلف کے قسم کے بہانے پیش کرکے بچوں کو دین سے کوسوں دور کردیتے ہیں کہ جبکہ ان کا خدا اور نبی و معصوم امام علیھم السلام ان سے بہتر جانتا اور اگاہ ہے ، اس بات سے بے خبر کہ دین سے دوری نہ فقط بچے کے حق میں نقصان دہ بلکہ خود ان کے حق میں بھی نقصان دہ ہے کیوں کہ یہ فقط دین کی لگام ہی ہے جو انسان کو ماں اور باپ کا حق ادا کرنے پر مجبور کرتی ہے کہ اگر دین معاشرہ سے ہٹا دیا جائے تو پھر کوئی بھی قانون اور ائین انسان کو ماں باپ کی خدمت اور ان کی فرماں برداری پر مجبور نہیں کرسکتا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: کلینی ، اصول كافى ، ج 3، ص 409، ح 1 ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 46