مومن کی تنگدستی وغم واندوہ دور کرنا اورعیب پر پردہ ڈالنا

Tue, 05/24/2022 - 06:47
مومن کی مدد کرنا

امام جعفر صادق (علیه السلام) نے فرمایا  

قال امام جعفر صادق علیه السلام: أَبِ ره قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ اَلْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ جَمِيلِ بْنِ صَالِحٍ عَنْ ذَرِيحٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ اَللَّهِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ قَالَ: أَيُّمَا مُؤْمِنٍ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً نَفَّسَ اَللَّهُ عَنْهُ سَبْعِينَ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ اَلدُّنْيَا وَ كُرَبِ يَوْمِ اَلْقِيَامَةِ وَ قَالَ مَنْ يَسَّرَ عَلَى مُؤْمِنٍ وَ هُوَ مُعْسِرٌ يَسَّرَ اَللَّهُ لَهُ حَوَائِجَهُ فِي اَلدُّنْيَا وَ اَلْآخِرَةِ وَ قَالَ مَنْ سَتَرَ عَلَى مُؤْمِنٍ عَوْرَةً يَخَافُهَا سَتَرَ اَللَّهُ عَلَيْهِ سَبْعِينَ عَوْرَةً مِنْ عَوْرَاتِهِ اَلَّتِي يَخَافُهَا فِي اَلدُّنْيَا وَ اَلْآخِرَةِ قَالَ وَ إِنَّ اَللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ فِي عَوْنِ اَلْمُؤْمِنِ مَا كَانَ اَلْمُؤْمِنُ فِي عَوْنِ أَخِيهِ اَلْمُؤْمِنِ فَانْتَفِعُوا بِالْعِظَةِ وَ اِرْغَبُوا فِي اَلْخَيْرِ .(۱)

اگر مومن کسی پریشان مومن کی حاجت کو برلائے تو خداوند متعال دنیا اور آخرت کی اس کی ستر پریشانیوں  اور مصیبتوں کو دور کرے گا اور پھر امام علیہ السلام فرمایا کہ جو کوئی بھی ضرورتمند اور فقیر مومن کی تنگدستی کو دور کرے گا خداوند متعال دنیا اور آخرت میں اس کی حاجتوں کو برلائے گا، اور پھر حضرت علیہ السلام نے فرمایا اگر کوئی مومن کے عیب کو جس سے اس کی آبرو جانے کا خوف ہو، پردہ ڈال دے تو خداوند متعال اس کے ستر عیبوں پرجس کے فاش ہونے سے وہ خوف زدہ ہو دنیا اور قیامت میں پردہ ڈال دے گا اور پھر اپ نے فرمایا کہ جب تک مومن اپنے برادر مومن کی مدد کرتا رہے گا خداوند متعال اس کی مدد کرتا رہے گا۔

اس نصیحت آموز روایت سے سبق حاصل کرتے ہوئے مومنین کی مدد کریں، البتہ مدد کا مطلب فقط مالی امداد ہی نہیں ہے بلکہ ہر وہ عمل جو مومن کی مشکل کو حل کرسکے اور اس دل کو خوش کرسکے اس کا شمار مدد میں ہوگا، اگر کسی مومن کو مرض میں مبتلی دیکھیں اور اگر اس کے حق میں کچھ بھی نہ کرسکتے ہوں تو حد اقل اپنی خالص دعاوں کے ذریعہ اس کی مدد کریں، آس پاس اور پڑوس میں موجود غریبوں کی دو عدد خرمے کے ذریعہ ہی سہی مدد کریں کیوں کہ ممکن ہے اس غریب کے دسترخوان پر یہ دوعدد خرمے بھی کھانے کے لئے موجود نہ ہوں، نیز اگر حالات کی مجبوری کی وجہ سے کسی کے گھر نہیں پہونچ سکتے ہوں تو موجودہ دنیا کے ترقی یافتہ وسائل جیسے فون ہی کے ذریعہ احوال پرسی کریں۔ پروردگار ہم سب کو سچے مومنین میں سے قرار دے ۔ آمین

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: نوری ، میرزا حسین ، مستدرك الوسائل ، ج 12 ، ص 413  

 

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
9 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 66