عفت و پاکدامنی کا اجر شھید کا اجر

Sun, 03/13/2022 - 08:01
اخلاق

امیرالمؤمنین على ابن ابی طالب علیہما السلام نے فرمایا : مَا الْمُجاهِدُ الشَّهیدُ فِی سَبیلِ اللّهِ بِأعْظَمَ أَجْراً مِمَّنْ قَدَرَ فَعَفَّ، لَکادَ الْعَفیفُ اَنْ یَکُونَ مَلَکاً من الْملائِکَةِ» (۱)  

خدا کی راہ میں شھید ہونے والے کا اجر اس انسان سے جو گناہ کرنے کی توانائی رکھتا ہو مگر عفت و پاکدامنی انتخاب کرے بالاتر نہیں ہے ، با عفت اور پاکدامن انسان فرشتوں سے نزدیک ہے ۔

مرسل آعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے بھی اس سلسلہ میں فرمایا: اَکْثَرُ ما تَلِجُ به اُمَّتی النّارَ الاْجْوَفانِ: الْبَطْنُ و الْفَرْجُ» ۔ (۲)

زیادہ تر جو چیز میری امت کو دوزخ اور جہنم میں لے جائے گی وہ دو خالی چیزیں ہیں ایک شکم دوسرے شرمگاہ ۔ لہذا اگر کوئی ان دونوں چیزوں کو محفوظ کرلے تو یقینا اس کے لئے عظیم اجر و ثواب ہوگا جیسا کہ آنحضرت (ص) کا خود ارشاد ہے: «اَفضَلُ الاْعْمالِ أحْمَزُها» بہترین اور برترین عمل، مشکل ترین اور سخت ترین عمل ہے  ۔

ہماری نگاہ میں عفیف اور پاکدامن انسان کے لئے اتنا بڑا اجر، نفس سے مقابلہ کی وجہ سے ہے اور وہ بھی نفسانی شھوات سے مقابلہ یقینا سخت و دشوار کام ہے ۔

رسول خدا صلی الله عليہ والہ نے  فرمایا:

كُلُّ عَيْنٍ باكِيَةٌ يَوْمَ الْقِيامةِ إِلّا ثلاتَ أعْيُنٍ: عَيْنٌ بَكَتْ مِنْ خَشْيَةِ اللهِ وَ عَيْنٌ غَضَّتْ مِنْ مَحارِمِ اللهِ وَ عَيْنٌ باتَتْ ساهِرَةً فِي سَبيلِ اللهِ ۔ (۳)

قیامت کے دن تین انکھوں کے سوا تمام آنکھیں گریاں ہوں گی:

۱: وہ آنکھ جو دنیا میں خدا کے خوف سے گریاں رہی ہو ۔

۲:  وہ آنکھ جو حرام سے دور رہی ہو ۔

۳: وہ آنکھ جو خدا کی راہ میں بیدار رہی ہو

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: نهج البلاغة ، الحكمة 474
۲: کلینی ، الكافی، ج 2 ، ص 79 ، حدیث 5 و  الوافی ، جلد۴ ، ص ۳۳۱ 
۳: نور الثقلين، جلد 3، ص 583

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 97