شھید
انسانوں کی خلقت کے آغاز ہی سے پروردگار عالم نے انسانوں کی فطرت میں دو طرح کے صفات حق و باطل ، فساد و تقوا قرار دیئے ہیں ، حضرت ادم صفی اللہ کا ترک اولی اور انہیں زمین پر بھیجا جانا ، جرم و جنایت ، زیادتی اور دوسرے کے حقوق کی پائمالی فرزندان ادم کے ہاتھوں انجام پایا ، اس دن سے لیکر اج تک ہر شب رو
امن ہر انسان کے دل کی صدا اور اس کی فطرت کا تقاضا ہے جو انسانوں کو جنگ و شدت پسندی سے دوری اور چین و سکون اور پرامن زندگی بسر کرنے کی جانب دعوت دیتا ہے ، انسانی تاریخ کے اغاز سے ہی جب بھی لوگوں نے ایک دوسرے کے کنارے پر امن زندگی بسر کی ہے معاشرہ اور سماج پرسکون رہا ہے ، زن و مرد ، بچے و بوڑھے ، گ
امیرالمؤمنین على ابن ابی طالب علیہما السلام نے فرمایا : مَا الْمُجاهِدُ الشَّهیدُ فِی سَبیلِ اللّهِ بِأعْظَمَ أَجْراً مِمَّنْ قَدَرَ فَعَفَّ، لَکادَ الْعَفیفُ اَنْ یَکُونَ مَلَکاً من الْملائِکَةِ» (۱)