سجدہ انسان کو معراج بخشتا ہے اور انسان کے لئے خداوند کریم سے تقرب کا وسیلہ بنتا ہے ۔
امام محمد باقر(ص) معتبر سند کیساتھ ارشاد فرماتے ہیں کہ میرے والد بزرگوار امام زین العابدین (ع) جب بھی خدا کی کسی نعمت کو یاد کرتے تو اس کے شکرانے میں سجدہ شکر بجالاتے ، جو بھی آیہ سجدہ تلاوت فرماتے تو سجدہ بجالاتے ، کسی شر سے خوف کھاتے اور خدا اسے دور کر دیتا تو بھی سجدہ شکر ادا فرماتے ، جب بھی واجب نماز سے فارغ ہوتے تو سجدہ بجالاتے اور جب دو آدمیوں میں صلح کر واتے تو اس کے لیے بھی سجدہ شکر ادا کرتے ۔ آن جناب (ع) کے تمام اعضائے سجدہ پر سجدے کے نشان موجود تھے ، اسی لیے آپ (ع) کو ’’سجاد‘‘کہا جاتا ہے ۔
صحیح سند کے ساتھ امام جعفر صادق (ع) سے روایت ہے کہ جو شخص نماز کے علاوہ کسی نعمت کے ملنے پر خدا کے لیے سجدہ شکر بجالائے تو ﷲ تعالیٰ اس کے نام دس نیکیاں لکھ دیتا ہے، دس برائیاں مٹا دیتا ہے اور بہشت میں اس کے دس درجے بلند کر دیتا ہے ۔
دیگر بہت سی معتبر اسناد کے ساتھ آن جناب (ع) ہی سے منقول ہے کہ بندے کا خدا سے نزدیک تر مقام اس وقت ہوتا ہے جب وہ حالت سجدہ میں ہو اور گریہ کررہا ہو۔
Add new comment