حضرت ابوطالب(ع) کے ایمان و اسلام پر بہت بحث کی جاتی ہے، مندرجہ ذیل نوشتہ میں مخالفین کے نقطۂ نظر سے ایمان ابوطالب(ع) کے بارے میں نظریہ کی وضاحت کی گئی ہے۔
وقال سفیان بن عیینة من أبغض أبا طالب فهو کافر فقیل لمه قال لأن النبی کان یحبه ولذلک قال الله تعالى «إنک لا تهدی من أحببت» ومن أبغض من یحبه رسول الله فهو کافر.
سفیان بن عیینہ نے کہا: جو بھی ابوطالب سے دشمنی رکھتا ہو وہ کافر ہے، سفیان بن عیینہ سے پوچھا گیاکہ اس بات پر آپکی دلیل کیا ہے؟ انہوں نے جواب دیا:کیونکہ رسولخدا (ص) ان سے محبت کرتے تھے، اسی لئے اللہ کا فرمان ہے،« حقیقت یہ ہے کہ جسے آپ (راہِ ہدایت پر لانا) چاہتے ہیں اسے راہِ ہدایت پر آپ خود نہیں لاتے بلکہ جسے اللہ چاہتا ہے (آپ کے ذریعے) راہِ ہدایت پر چلا دیتا ہے، اور وہ راہِ ہدایت پانے والوں سے خوب واقف ہے۔»( سورة القصص آیت ۵۶)اس بنیاد پر ہر وہ شخص کہ جو ایسے فرد سے دشمنی کرے جس سے رسولخدا(ص)محبت کیا کرتے تھے وہ کافر ہے۔
الراغب الأصفهانی، ابوالقاسم الحسین بن محمد بن المفضل(متوفای502هـ)، محاضرات الأدباء ومحاورات الشعرء والبلغاء، ج 2 ص 498 ، تحقیق: عمر الطباع، ناشر: دار القلم - بیروت - 1420هـ- 1999م.
سفیان بن عیینه کا مقام: النَّسَائِیُّ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَحْمَدُ بنُ شُعَیْبِ بنِ عَلِیٍّ الإِمَامُ، الحَافِظُ، الثَّبْتُ، شَیْخُ الإِسْلاَمِ، نَاقِدُ الحَدِیْثِ[سیر اعلام النبلاء.ج14 ص12]
Add new comment