خلاصہ: اگر انسان خدا سے جس طرح وہ چاہتا ہے محبت کرنے لگے تو اسے اس دنیا میں کوئی فکر نہیں ہوگی۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خداوند متعال نے اپنے خاص لطف و کرم، رحمت و محبت اور عنایت کی بناء پر انسان کو ایسی نعمتوں سے نوازا ہے جن سے اس کائنات میں دوسری مخلوقات یہاں تک کہ مقرب فرشتوں کو بھی نہیں نوازا۔
انسان کے لئے خداوند عالم کی نعمتیں اس طرح موجود ہیں کہ اگر انسان ان کو حکم خدا کے مطابق استعمال کرے تو اس کے جسم اور روح میں رشد و نمو پیدا ہوتا ہے اور دنیاوی اور اُخروی زندگی کی سعادت و کامیابی حاصل ہوتی ہے، جس کے بارے میں رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) اس طرح فرمارہے ہیں: «أَفْضَلُ النَّاسِ مَنْ عَشِقَ الْعِبَادَةَ فَعَانَقَهَا وَ أَحَبَّهَا بِقَلْبِهِ وَ بَاشَرَهَا بِجَسَدِهِ وَ تَفَرَّغَ لَهَا فَهُوَ لَا يُبَالِي عَلَى مَا أَصْبَحَ مِنَ الدُّنْيَا عَلَى عُسْرٍ أَمْ عَلَى يُسْرٍ[الكافي، ج:۲، ص:۸۳] لوگوں میں سب سے افضل شخص وہ ہے جس نے عبادت سے عشق کر تے ہوئے اسے گلے لگایا، اس کو اپنے دل سے چاہا اور اپنے اعضاء و جوارح کے ذریعہ اس سے وابستہ رہے، اس کو پرواہ نہیں رہتی کہ اس کا اگلا دن خوشی سے گزرے گا یا غم کے ساتھ گذرے گا».
* الكافي، محمد بن يعقوب كلينى، دار الكتب الإسلامية،۱۴۰۷ق.
Add new comment