خلاصہ: جو لوگ گناہوں میں گرفتار ہوتے ہیں شیطان ان کو اپنا آلہ کار بنالیتا ہے۔
انسان کے ساتھ ہمیشہ اس کا کوئی نہ کوئی دوست ہوتا ہے جس کے ساتھ وہ زندگی گزارتا ہے، انسان کو اس بات کا اختیار ہے کہ کس کو اپنا دوست بنائے بعض انسان گناہوں میں اتنا گرفتار ہوجاتا ہیں کہ وہ شیطان کو اپنا دوست سمجنے لگتے ہیں جس کے بارے میں مولائے کائنات حضرت علی(علیہ السلام) اس طرح ارشاد فرمارہے ہیں :انہوں نے اپنے ہر کام کا کرتا دھرتا شیطان کو بنا رکھا ہے اور اس نے ان کو اپنا آلہ کار بنا لیا ہے. اس نے ان کے سینوں میں انڈے دیئے ہیں اور بچے نکالے ہیں اور انہیں کی گود میں وہ بچے رینگتے اور اچھلتے کودتے ہیں . وہ دیکھتا ہے تو ان کی آنکھوں سے، اور بولتا ہے تو ان کی زبانوں سے، اس نے انہیں خطاؤں کی راہ پر لگایا ہے اور بُری باتیں سجا کر ان کے سامنے رکھی ہیں جیسے اس نے انہیں اپنے تسلط میں شریک بنا لیا ہو اور انہیں کی زبانوں سے اپنے کلام باطل کے ساتھ بولتا ہو[نھج البلاغہ، خبطہ:۷]۔
*نھج البلاغہ، محمد بن حسين شريف الرضى، ھجرت، قم، ۱۴۱۴۔
Add new comment