امام، اللہ کے دین کا محافظ

Mon, 08/21/2017 - 07:38

خلاصہ: امام چونکہ معصوم ہے تو اللہ تعالی کے حلال و حرام کو اسی طرح بیان اور جاری کرتا ہے جیسا اللہ نے حکم دیا ہے اور اللہ کی حدود کو جاری کرتا اور اللہ کے دین کی حفاظت کرتا ہے اور لوگوں کو اللہ کے راستہ کی طرف اچھے طریقہ سے بلاتا ہے۔

امام، اللہ کے دین کا محافظ

حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "الْإِمَامُ يُحِلُّ حَلَالَ اللَّهِ وَ يُحَرِّمُ حَرَامَ اللَّهِ وَ يُقِيمُ حُدُودَ اللَّهِ وَ يَذُبُّ عَنْ دِينِ اللَّهِ وَ يَدْعُو إِلَى سَبِيلِ رَبِّهِ‏ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَ الْحُجَّةِ الْبَالِغَةِ"، "امام، اللہ کے حلال کو حلال کرتا ہے اور اللہ کے حرام کو حرام کرتا ہے اور اللہ کی حدود کو جاری کرتا ہے اور اللہ کے دین کی حفاظت کرتا ہے اور اپنے پروردگار کے راستہ کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت اور مکمل دلیل کے ذریعہ بلاتا ہے"۔ [عيون أخبار الرضا عليه السلام، ج1، باب 20، ص 218]۔ الْإِمَامُ يُحِلُّ حَلَالَ اللَّهِ وَ يُحَرِّمُ حَرَامَ اللَّهِ: اس فقرہ کے بارے میں بعض علماء کا کہنا ہے کہ امام خود کسی چیز کو حلال یا حرام نہیں کرتا، لہذا اس فقرہ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے حلال اور حرام کردہ کو واضح کرتا ہے اور اس کی تفسیر اور تشریح کرتا ہے اور لوگوں تک اس کو پہنچاتا ہے۔
يُقِيمُ حُدُودَ اللَّهِ: امام ہے جو اللہ کی حدود کو معاشرہ میں جاری کرتا ہے اور معاشرہ میں امن برقرار ہوتا ہے۔
يَذُبُّ عَنْ دِينِ اللَّهِ: امام دین میں تحریف اور من گھڑت باتوں کو داخل نہیں ہونے دیتا اور آخری دم تک دین کا دفاع کرتا رہتا ہے چاہے اس کا جسم مبارک دین کی حفاظت پر ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے۔
يَدْعُو إِلَى سَبِيلِ رَبِّهِ‏ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَ الْحُجَّةِ الْبَالِغَةِ: جن پر حکمت کا اثر ہوتا ہے امام ان کو حکمت کے ذریعہ اور جن پر اچھی نصیحت کا اثر ہوتا ہے، ان کو اچھی نصیحت کے ذریعہ اللہ کے راستہ کی طرف بلاتا ہے۔ اور امام ہی ہے جو مسائل کو آخر تک پہنچاتا ہے اور حجت کو تمام کرتا ہے، یہاں تک کہ ہم دیکھتے ہیں کہ مذہب شیعہ جو مذہب اہل بیت (علیہم السلام) ہے اس میں کوئی مسئلہ ایسا نہیں ہے جس کا جواب نہ پایا جاتا ہو۔
حوالہ:
(عيون أخبار الرضا عليه السلام، ج1، باب 20، ص218، شیخ صدوق، نشر جہان، تہران، 1378ش)

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 29