امامت دین کی باگ ڈور ہے

Sat, 08/19/2017 - 08:18

خلاصہ: دین چونکہ اللہ کی طرف سے ہے تو امام کو بھی اللہ کی طرف سے منصوب ہونا چاہیے تا کہ دین الہی کو زمین پر نافذ کرسکے، امام کیونکہ دین کے ہر مسئلہ سے آگاہ ہے تو دین کی باگ ڈور اللہ نے اسی کے ہاتھ میں دی ہے۔

امامت دین کی باگ ڈور ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "إِنَّ الْإِمَامَةَ زِمَامُ الدِّينِ وَ نِظَامُ الْمُسْلِمِينَ وَ صَلَاحُ الدُّنْيَا وَ عِزُّ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ الْإِمَامَةَ أُسُ الْإِسْلَامِ النَّامِي وَ فَرْعُهُ السَّامِي"‏ ، "یقیناً امامت دین کی باگ ڈور ہے اور مسلمانوں کا نظام ہے اور خیردنیا ہے اور مومنین کی عزت ہے، یقیناً امامت ترقی کرنے والے اسلام کی بنیاد اور اس کی بلند ٹہنی ہے"۔ [عيون أخبار الرضا عليه السلام، ج‏1، باب 20، ص218]۔ ان فقروں کی مختصر وضاحت یہ ہے:
۱۔ إِنَّ الْإِمَامَةَ زِمَامُ الدِّينِ: امام کے بغیر دین الہی احسن طریقہ سے نافذ نہیں ہوتا، کیونکہ اس کی باگ ڈور کو سنبھالنے والا معصوم امام ہونا چاہیے تب دین الہی، تحریف سے محفوظ رہ کر خالص طور پر لوگوں تک پہنچ سکتا ہے۔
۲۔ نِظَامُ الْمُسْلِمِينَ: امام کے ذریعہ مسلمانوں کا معاشرہ نظم پاتا ہے، ورنہ افراتفری کا شکار ہوجاتا ہے، جس کا نتیجہ صدیوں سے ہر نسل دیکھتی چلی جارہی ہے۔
۳۔ صَلَاحُ الدُّنْيَا: ایسا نہیں ہے کہ امام صرف دین کا تحفظ کرتا ہے، بلکہ اگر امام نہ ہو تو لوگوں کی دنیا بھی خراب اور فاسد ہوجائے گی۔ بنابریں امام دین و دنیا دونوں کا محافظ ہے۔
۴۔ عِزُّ الْمُؤْمِنِينَ: قرآن کریم کے ارشاد کے مطابق یقیناً تمام کی تمام عزت اللہ کے لئے ہے۔ اگر معاشرہ حکم پروردگار کے مطابق عمل کرے تو عزتِ الہی معاشرہ میں ظاہر ہوگی اور ایسا صرف امام کے ذریعہ ہوسکتا ہے جو خداوندِ عزیز اور لوگوں کے درمیان واسطہ فیض ہے۔
۵۔ إِنَّ الْإِمَامَةَ أُسُ الْإِسْلَامِ النَّامِی وَ فَرْعُهُ السَّامِي: امامت ترقی کرنے والے اسلام کی بنیاد بھی ہے اور اسلام کی بلند ٹہنی بھی۔ امامت اسلام کی ایسی بنیاد ہے کہ اسلام امامت کے ذریعہ نشو و نمو پا کر ترقی و کمال تک پہنچتا ہے اور نیز امامت اسلام کی وہ بلند ٹہنی ہے جو پھَل دیتی ہے۔ جہاں اسلام کا نام ہے اکثر وہاں امامت کا نام نہیں، کیونکہ اسلام کے نام کے ذریعہ طاقتور ظالم حکمران اپنی شیطانی خواہشات تک پہنچ رہے ہیں، لہذا وہ حقیقی اسلام نہیں ہے اور ایسے اسلام کی نہ بنیاد امامت ہے اور نہ ٹہنی اور پھَل امامت ہے۔
حوالہ:
(عيون أخبار الرضا عليه السلام، ج‏1، باب 20، ص218، شیخ صدوق، نشر جہان، تہران، 1378ش)

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 61