حضرت امام رضا علیہ السلام
خلاصہ: مامون نے حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) سے حضرت علی (علیہ السلام) کی خلافت کی دلیل پوچھی تو آپؑ نے آیت مباہلہ کے لفظ "انفسنا" سے جواب دیا۔
«سُئِلَ الرِّضا(علیه السلام): عَنْ حَدِّ التَّوَکُّلِّ؟
فَقالَ(علیه السلام): أَنْ لا تَخافَ أحَدًا إِلاَ اللّهَ.»
امام رضا (علیہ السلام) سے توکل کے معنی کے بارے میں پوچھا گیا:
فرمایا: توکل یہ ہے کہ اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرو۔
خلاصہ: اہل بیت (علیہم السلام) نے مختلف روایات میں اپنے شیعوں کے ٘مختلف صفات بیان فرمائے ہیں، ان احادیث میں سے ایک حدیث حضرت امام رضا (علیہ السلام) کی نورانی حدیث ہے جس میں آپؑ نے شیعوں کے تین صفات بیان فرمائے ہیں۔
خلاصہ: حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) نے ایک طویل حدیث میں امام اور امامت کے مقام کا تعارف کروایا ہے۔ اس حدیث کی مختصر وضاحت پیش کرتے ہوئے پانچواں مضمون پیش کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) کو مامون نے قتل کی دھمکی دی اور زبردستی ولیعہد بنایا، اس موقع پر آپؑ نے جبری حالات کے الہی قانون کے مطابق عمل کیا اور بارگاہ الہی میں ان نازک حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے اللہ سے دعا مانگی۔