ازدواجی زندگی
ازدواجی زندگی میں جو غلط عقیدہ موجود ہے وہ یہ کہ میاں اور بیوی یہ سوچیں اور تصور کریں کہ فقط عشق و محبت کے وسیلہ شادی کی جاسکتی ہے اور اس کے ہوتے ہوئے کسی قسم کی دشواری پیش نہ ائے گی جبکہ یہ ایک غلط اور خطرناک تصور ہے کیونکہ جیسے ہی اپس میں کسی قسم کا اختلاف ہوگا کہ جو ہر ازدواجی زندگی کا لازمہ ہ
ہمیشہ رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم انہیں اپنے گھر اور گھرانے میں «امابیها؛ اپنے باپ کی ماں» کہا کرتے تھے ، رسول خدا سے سوال کیا گیا کہ کیا حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا اپنے دور اور اپنے زمانہ کی خواتین کی سردار ہیں یا ہر دور اور ہر زمانے کی خواتین کی سردار ہیں تو آنحضرت صلی اللہ علیہ و
گھرانے کی تشکیل میں شادی کا اہم کردار ہونے کی وجہ سے دین مبین اسلام میں ازدواجی زندگی تشکیل دینے کی بہت ترغیب اور تشویق کی گئی ہے۔
خلاصہ: اسلام کی نظر میں گھر کے امور میں اہل خانہ (بیوی) کی مدد کرنے کا اتنا ثواب ہے کہ انسان اس کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔
خلاصہ: اسلامی نقطۂ نگاہ سے اچھا شوہر وہ ہے جو با ایمان ہو، با اخلاق ہو، اپنے اہل خانہ کی ذمہ داریوں کو اٹھانے، ان کی نیک خواہشات کو پورا کرنے اور اپنی شریک حیات کو سمجھنے والا اور اس سے محبت کرنے والا ہو۔
خلاصہ: بیوی کا سکون اور آرام شوہر کے وجود سے ہے خصوصا اگر شوہر مہربان، با ایمان اور با وفا ہو، کیونکہ نیک، مہربان اور پاک سیرت شوہر دنیا کی تمام نعمتوں سے زیادہ بہتر ہے اور ایسا نیک سیرت شوہر اسلام کے نقطۂ نظر میں بہترین شوہر کا درجہ رکھتا ہے۔
زوجین کی خوشگوار زندگی کے لئے ضروری ہے کہ آپس میں ایک دوسرے کی غلطی اور خامیوں کو نظر انداز کریں۔