زوجین کی خوشگوار زندگی کے لئے ضروری ہے کہ آپس میں ایک دوسرے کی غلطی اور خامیوں کو نظر انداز کریں۔
کسی کی خامی نہیں خوبی دیکھو!:اس سلسلے میں مرد وعورت دونوں اختلافِ مزاج کے باعث ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی عادت ڈالیں۔ چنانچہ اس بارے میں مردوں کو عورتوں کے ساتھ حسن معاشرت پر ابھارتے ہوئے ارشاد باری ہے کہ جہاں تک ہو سکے وہ ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتے ہو ئے تعلقات کو نبھا نے کی کو شش کریں۔ اور یہ بات یاد رکھیں کہ اگر کسی عورت میں کوئی خامی موجود ہو تو اس میں کو ئی خوبی بھی ہو سکتی ہے ۔ ’’وَ عاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ فَإِنْ كَرِهْتُمُوهُنَّ فَعَسى أَنْ تَكْرَهُوا شَيْئاً وَ يَجْعَلَ اللَّهُ فيهِ خَيْراً كَثيراً ‘‘ ( سورہ نساء آیت ۱۹) تم عورتوں کے ساتھ اچھی زندگی بسر کرو اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں تو ہو سکتا ہے کہ تم کو ایک چیز پسند نہ آئے مگر اللہ نے اس میں بہت سی بھلائی رکھ چھوڑی ہو ۔اس اصول کی تشریح وتفصیل حدیث نبوی میں اس طرح آئی ہے’’ لَایَغْرِکْ مُؤْمِنٌ مُؤْمَنَۃً اِنْ کَرِہَ مِنْھَا خُلُقًا رَضِیَ مِنْھَا آخَرُ‘‘ ۔ رسول اللہ ﷺ نے فر مایا کہ مومن شخص کسی مومن عورت سے بالکلیہ بغض نہ رکھے اگر وہ اس کی کسی ایک عادت کو نا پسند کرتا ہو تو اس کی کسی دوسری عادت سے راضی ہوگا۔(صحیح مسلم کتاب الرضاع ۲؍ ۱۰۹۱)۔
یہ بات جس طرح عورت پر صادق آتی ہے اسی طرح مرد پر بھی صادق آسکتی ہے۔ یعنی کسی مرد میں اگر کوئی خامی ہو تو اس میں کچھ خوبیاں بھی ہو سکتی ہیں۔ لہٰذا زندگی کی گاڑی کھینچنے کیلئے ضروری ہے کہ میاں بیوی جہاں تک ہو سکے ایک دوسر ے کو برداشت کرتے رہیں اور کوئی غیر دانشمندانہ اقدام کرنے سے اجتناب کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امام ابو عبداللہ محمد بن اسماعیل بخاری، صحیح بخاری، کتاب الرضاع۲، حدیث ۱۰۹۱۔مترجم: عبد العلی نور احراری، ناشر: شیخ الاسلام احمد جام، چاپ سوم۔
Add new comment