خلاصہ: خوش مزاجی انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس کو اپنانے سے انسان دنیا اور آخرت میں فائدہ حاصل کرتا ہے، اس مضمون میں خوش مزاجی کے دنیاوی فائدوں کے سلسلہ میں پانچ احادیث بیان کی جارہی ہیں۔
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) فرماتے ہیں: "حُسْنُ الْخُلْقِ يُثْبِتُ الْمَوَدَّةَ"، "خوش مزاجی، محبت کو مضبوط کرتی ہے"۔ [بحار الانوار، ج77، ص15]
حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "إِنَّ الْبِرَّ وَ حُسْنَ الْخُلْقِ يَعْمُرانِ الدِّيارَ وَ يَزيدانِ فِى الْأَعْمارِ"، "یقیناً نیکی اور خوش مزاجی زمینوں کو آباد کرتی ہیں اور عمروں کو بڑھاتی ہیں"۔ [بحار الانوار،ج1، ص151]
حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "فى سِعَةِ الْأَخْلاقِ كُنُوزُ الْأَرْزاقِ"، "نرم مزاجی میں رزق کے خزانے ہیں"۔ [بحار الانوار،ج78، ص53]
نیز آپؑ فرماتے ہیں: "كَمْ مِنْ وَضيعٍ رَفَعَهُ حُسْنُ خُلْقِهِ"، "کتنے کم حیثیت لوگ جنہیں ان کی خوش مزاجی نے بلند کردیا"۔ [غرر الحكم و درر الكلم، ج1، ص515]
نیز آپؑ کا ارشاد گرامی ہے: "مَنْ حَسُنَ خُلْقُهُ سَهُلَتْ لَهُ طُرُقُهُ"، "جس کا اخلاق اچھا ہو اس کے لئے اس (کی زندگی) کے راستے آسان ہوجاتے ہیں"۔ [غرر الحكم و درر الكلم، ج1، ص619]
۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[بحار الانوار، علامہ مجلسی]
[غرر الحكم و درر الكلم، آمدی]
Add new comment