انسان
خلاصہ: اس مضمون میں انسان کے دو پہلووں کی مختصر وضاحت کرتے ہوئے عالَم بالا کی طرف انسان کے سفر کرنے کا طریقہ بتایا جارہا ہے۔
خلاصہ: انسان کی حیوان سے شباہت بھی ہے اور فرق بھی، اس مضمون میں اس بات کی وضاحت کی جارہی ہے۔
امیرالمؤمنین عليہ السلام:اعْجَبُوا لِهَذَا الْإِنْسَانِ، يَنْظُرُ بِشَحْمٍ وَ يَتَكَلَّمُ بِلَحْمٍ وَ يَسْمَعُ بِعَظْمٍ وَ يَتَنَفَّسُ مِنْ خَرْمٍ؛انسان کی ساخت پر تعجب کروکہ چربی کے ذریعہ دیکھتا ہے اورگوشت سے بولتا ہے اور ہڈی سے سنتا ہے اور سوراخ سے سانس لیتا ہے۔(حکمت 8 نهج البلاغہ)
امام جعفر صادق(علیہ السلام) شیطان کے تین ایسے کاموں کی طرف اشارہ فرمارہے ہیں کہ جس کے بعد شیطان انسان کو اس کے حال پر چھوڑ دیتا ہے: «قَالَ إِبْلِیسُ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَیْهِ لِجُنُودِهِ إِذَا اسْتَمْکَنْتُ مِنِ ابْنِ آدَمَ فِی ثَلَاثٍ لَمْ أُبَالِ مَا عَمِلَ فَإ
خلاصہ: جس وقت انسان اپنے کو بے نياز سمجھ ليتا ہے تو سرکشي کرنے لگتا ہے۔
خلاصہ: جو شخص دوسرے سے غافل ہے اور صرف اپنی عبادت میں لگا ہوا ہے وہ متقی نہیں ہے۔
خلاصہ: خدا نے انسان کو بیکار ییدا نہیں کیا اور اس کو اس کے حال پر نہیں چھوڑا۔
خلاصہ: انسان کی خلقت کے ساتھ ہی خداوند متعال نے اس پر بہت زیادہ ذمہ داریوں کو عائد کیا ہے، جن کو نبھانا اس کے لئے ضروری ہے، خدا نے قرآن کی متعدد آیات میں اس کی طرف اشارہ فرمایا ہے۔