بلاء
خلاصہ:اگر انسان فطرت کے قانون پر چلتا رہے تو خدا کی برکتیں اس پر نازل ہوتی رہیگی۔
خلاصہ: انسان جب موت کو نزدیک دیکھتا ہے تو خدا سب سے پہلے یاد آتا ہے، اسی لئے موت کو زیادہ یاد کرنے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔
خلاصہ: بلاء کے نازل ہونے کا ایک سبب یہ ہے کہ انسنان بلاء کے ذریعہ بیدارہوتا ہے۔
خلاصہ: کیونکہ انسان اس دنیا میں زندگی گذاررہا ہے اس لئے اس کے اعمال اور کردار اس دنیا میں اثر انداز ہوتے ہیں، جس کے بارے میں امام رضا(علیہ السلام) اس طرح فرماتے ہیں: جب بھی لوگ ان گناہوں کے انجام دیتے ہیں جن کے وہ پہلے مرتکب نہیں ہوتے تھے خداوند متعال ان پر جدید بلاؤں کو نازل فرماتاہے۔
کافی، محمد ابن یعقوب کلینی، ج۲، ص۲۷۵، دارالکتب اسلامیۃ، تہران، ۱۴۰۷ق۔
خلاصہ: بعض مشکلات و مصائب اور بلاؤں کا وجود عبرت و ہدايت کا ذريعہ ہے
خلاصہ: انسان جب بلاؤوں میں گرفتار ہوتا ہے تو خدا کو بہتر طریقے سے سمجھتا ہے جو انسان کی خلقت کا مقصد ہے۔
خلاصہ: خدا کسی بھی چیز سے عاجز نہیں ہے اگر وہ چاہے تو ایک لمحہ بلکہ اس سے بھی کم میں اس بلاء کو دور کرسکتا ہے۔
خلاصہ: اگر انسان فطرت کے قانون پر چلتا رہے تو خدا کی برکتیں اس پر نازل ہوتی رہینگی اور جب خدا کے بنائے ہوئے قانون کو توڑنے لگیگا تو ان کی زندگی خراب ہوجائیگی
خلاصہ: انسان کے اعمال اور انسان کی تکوینی شخصیت کے درمیان بہت گہرا تعلق پایا جاتا ہے۔