خلاصہ: خدا کسی بھی چیز سے عاجز نہیں ہے اگر وہ چاہے تو ایک لمحہ بلکہ اس سے بھی کم میں اس بلاء کو دور کرسکتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بعض لوگ کورنا وایرس کو دکھتے ہوئے خدا کے بارے میں یہ تصور کررہے ہیں کہ خدا عاجز ہے خدا اس بلاء کو ختم نہیں کرسکتا اور بہت زیادہ لوگ جو خدا کی قدرت کو مانتے ہیں وہ بھی آہستہ آہستہ اس بات کو سوچ رہے ہیں کہ کیا خدا حقیقت میں عاجز ہے؟
اس کے جواب میں ہم صراحت کے ساتھ یہ کہہ سکتے ہیں کہ خدا کسی بھی چیز سے عاجز نہیں ہے اگر وہ چاہے تو ایک لمحہ بلکہ اس سے بھی کم میں اس بلاء کو دور کرسکتا ہے، یہ چیز خدا پر ایمان رکھنے والوں کے لئے واضح ہے،
لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب خدا عاجز نہیں ہے تو پھر یہ بیماری کا خاتمہ کیوں نہیں ہورہا ہے؟
اس کا ہم بہت سارے میں جواب دے سکتے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے:
بعض بلاؤوں کا نزول غافل انسانوں کي توجہ اور بيداري کا سبب ہوتا ہے اس لئے کہ سخت حالات ميں انسان بہتر طور پر اپنی ناچاری اور خدا کی ضرورت کا احساس کرتا ہے اور عيش و آرام کي زندگي سے بہتر بلاؤ ں کي زندگي ميں وہ انبياء کي تعليمات کو سمجھتا اور قبول کرتا ہے جس کے بارے میں قرآن مجید میں ارشاد ہورہا ہے: «وَمَآ اَرْسَلْنَا فِيْ قَرْيَۃٍ مِّنْ نَّبِيٍّ اِلَّآ اَخَذْنَآ اَہْلَہَا بِالْبَاْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ لَعَلَّہُمْ يَضَّرَّعُوْنَ[سورۂ اعراف، آیت:۹۴] اور ہم نے جب بھی کسی قریہ میں کوئی نبی بھیجا تو اہل قریہ کو نافرمانی پر سختی اور پریشانی میں ضرور مبتلا کیا کہ شاید وہ لوگ ہماری بارگاہ میں تضرع و زاری کریں»-
صاحبان بصيرت اور ان لوگوں کے لئے جو اپني سعادت اور سرنوشت کي فکر رکھتے ہيں، بعض مشکلات و مصائب اور بلاؤں کا وجود، عبرت و ہدايت کا ذريعہ ہے، اور اس کے برعکس بعض لوگ ان بلاؤوں میں مبتلی ہونے کے باوجود خواب غفلت میں پڑے ہوئے ہیں اور سیدھے راستہ کی طرف ان کے لئے آنا آسان نہیں ہے جس کے بارے میں خداوند متعال قرآن مجید میں ارشاد فرمارہاہے: «اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور ان کی تکلیف کو دور بھی کردیں تو بھی یہ اپنی سرکشی پر اڑے رہیں گے اور گمراہ ہی ہوتے جائیں گے، اور ہم نے انہیں عذاب کے ذریعہ پکڑا بھی مگر یہ نہ اپنے پروردگار کے سامنے جھکے اور نہ ہی گڑگڑاتے ہیں»[سورۂ مومنون، آيت: ۷۵ اور ۷۶]-
Add new comment