جس وقت حضرت زینب سلام اللہ علیہا کو سفید کپڑے میں لپیٹ کر حبیب کبریا مرسل اعظم حضرت محمد محصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی خدمت میں لائے تو حضرت (ص) نے ان کے بوسے لئے اور فرمایا : اپنی امت کے حاضرین اور غائبین کو وصیت کرتا ہوں کہ اس بچی کی حرمت کو باقی رکھیں کہ یہ بچی خدیجہ کبری [سلام اللہ علیہا] کے مانند ہے ۔ (۱)
رسول اسلام (ص) کے وسیلہ یہ تشبیہ اپ کی شخصیت کی اہمیت کی نشانی ہے کہ جس طرح اپ کی نانی نے دین اسلام کی تبلیغ و ترویج اور ترقی میں کردار ادا کیا اسی طرح دین اسلام کی بقا اور حفظ اور نہضت عاشوراء کو باقی رکھنے میں حضرت زینب علیہا اسلام کا اہم کردار ادا کیا ۔
حضرت کے زینب کے نام اور اپ کے القاب
حضرت زینب علیہا السلام، حضرت امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زهراء علیہا السلام کی پہلی بیٹی ہیں ، اس با عظمت بی بی کا مشھور ترین نام «زینب» ہے کہ جس کے لغوی معنی «حَسِیں منظر درخت» اور «باپ کی زینت» ہے ، یقینا حضرت زینب سلام اللہ علیھا دین اسلام ، والد کی شخصیت کے لئے بے مثال عزت اور ابرو کا سبب ہیں ۔ (۷)
حضرت زینب علیہا السلام کے القاب
حضرت زینب علیہا السلام کے فراوان نام اور القاب ہیں ؛ جیسے عقیلہ بنی ہاشم، عالمہ غیرمعلَّمہ، عارفہ، موثّقہ، فاضلہ، کاملہ، عابده آل علی، معصومہ صغری، امینة اللّه، نائبة الزهرا، نائبة الحسین، عقیلة النساء، شریکة الشهداء، بلیغة، فصیحة، و شریکة الحسین کا تاریخ میں تذکرہ ملتا ہے ۔ (۸)
حضرت زینب علیہا السلام شخصیت اور لیاقت کے لحاظ سے مذکورہ نام ، اسمائے گرامی اور القاب کی حقدار ہیں کہ ان میں سے ہر ایک تشریح مستقل گفتگو اور موقع کی طلبگار ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: ابوالقاسم الدیباجی، زینب الکبری بطلة الحرّیة، ص 15 / سید نورالدین جزائری، ص 60 ۔
۲: جبران مسعود، الرّائد، ترجمه رضا انزابی، ج 1، ص 924 ۔
۳: نورالدین جزائری، ص 67 ۔
Add new comment