حضرت زینب علیها السلام تاریخ کے ائینہ میں

Mon, 11/28/2022 - 05:57

حضرت زینب علیها السلام ۵ جمادی الاول سن ۵ ھجری قمری کو شھر مدینہ میں پیدا ہوئیں ، خاندان نبوت کا دستور اور طریقہ یہ تھا کہ بچے کا نام گھر کے بزرگ کے رکھتے تھے ، (۱) اپ کی ولادت کے بعد حضرت فاطمہ زھراء سلام اللہ علیھا نے اپ کو مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی گود میں دیا اور فرمایا کہ اپ اس کا نام رکھ دیجئے مگر امام علی علیہ السلام نے جواب دیا کہ میں نام رکھنے میں رسول خدا (ص) پر سبقت نہیں لوں گا ۔(۲)

حضرت زینب سلام اللہ کی ولادت کے وقت پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ و سلم سفر پر تھے اپ جب واپس لوٹے تو حضرت فاطمہ زھراء سلام اللہ علیھا کے گھر تشریف لے گئے ، امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام نے اپ کی آغوش میں لاکر حضرت زینب سلام اللہ علیھا کو دیا اور ان کا نام رکھنے کی درخواست فرمائی تو رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ میں اپنے خدا پر اس بچی کا نام رکھنے پر پیش قدم نہیں ہوں گا ، اسی وقت حضرت جبرئیل آسمان سے نازل ہوئے اور فرمایا کہ خداوند متعال نے اس بچی کا نام «زینب» رکھا ہے (۳) اور اسے لوح محفوظ میں تحریر فرمایا ہے ، امام حسن اور امام حسین علیہ السلام کی طرح خداوند سبحان کے وسیلہ حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے نام کا انتخاب اپ کی منزلت ، اپ کی شخصیت اور مقام کا بیانگر ہے ۔ (۴)

جبرئیل امین سلام اللہ علیہ نے مرسل اعظم حضرت محمد محصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کو حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے نام کے خبر دینے کے بعد حضرت زینب سلام اللہ علیھا پر ٹوٹنے والی مصیبتوں کی بھی خبر دی، رسول اسلام (ص) نے اسے سن کر گریہ کیا اور فرمایا : میری اس بچی کی مصیبت سن  کر گریہ کرنے والے کی جزاء اس کے دو بھائی حسن و حسین علیہما السلام پر گریہ کرنے والے کے مانند ہے ۔ (۵)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

1: محمّد محمّدی اشتهاردی، حضرت زینب فروغ تابان کوثر ، ص 17 ۔

2ـ سید کاظم ارفع، حضرت زینب(علیها السلام) سیره عملی اهلبیت ، ص 7 ۔

3ـ باقر شریف القرشی، السیده زینب، ص 30ـ31 / حسن الهی، زینب کبری عقیله بنی هاشم، ص 29 ۔

4ـ جعفر النقدی، زینب الکبری بنت الامام، النجف الاشرف، المکتبة الحیدریه، ص 21 / سید نورالدین جزائری، خصائص الزینبیه، ترجمه باقر ناصری، ص 60 ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 57