مراجع عظام تقلید کی جانب سے 1444ھ ق کی عید الفطر کے فطرہ کی مقدار معین کر دی گئی ، اس مسئلہ تفصیل مندرجہ ذیل ہے :
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای:
مکلف شخص کو چاہئے کہ وہ اپنے اور اپنے نان خور افراد کی طرف سے ہر نفر کا ایک صاع (تقریباً تین کلو گرام) گندم یا جو یا کھجور یا کشمش یا چاول یا مکئی یا اس جیسی اجناس یا ان میں سے کسی ایک جنس کی قیمت مستحق شخص کو دے، گندم کے لحاظ سے ۶۰ ھزار تومان فطرہ کے طور پر نکالے ۔
آیت اللہ العظمی سیستانی:
گندم کے لحاظ سے ۶۰ ھزار تومان فطرہ کے طور پر نکالے ۔
آیت اللہ العظمی وحید خراسانی:
گندم کے لحاظ سے ۶۰ ھزار تومان فطرہ کے طور پر نکالے ۔
دفتر آیت اللہ العظمی شبیری زنجانی:
گندم کے لحاظ سے ۷۲ ھزار تومان فطرہ کے طور پر نکالے ۔
آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی:
گندم کے لحاظ سے ۶۰ ھزار تومان فطرہ کے طور پر نکالے ۔
آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی:
وہ شخص کہ جس پر فطرہ ادا کرنا واجب ہے اسے چاہئے کہ وہ اپنے اور اپنے نان خور افراد کی طرف سے ہر نفر کا ایک صاع (تقریباً تین کلو گرام) گندم یا جو یا کھجور یا کشمش یا چاول یا مکئی یا اس جیسی اجناس یا ان میں سے کسی ایک کی قیمت مستحق شخص کو دے اور گندم کے لحاظ سے ۶۰ ھزار تومان فطرہ کے طور پر نکالے ۔
آیت الله العظمی جعفر سبحانی
گندم کے لحاظ سے ۶۰ ھزار تومان فطرہ کے طور پر نکالے ۔
Add new comment