فرزند
مئی اور جون کے مہینے گرمیوں کے عروج کے مہینے ہیں ، اسکول میں پڑھنے والے بچوں کے لئے یہ طویل ترین تعطیلات کا زمانہ ہے ، سال بھر تحصیل علم میں مصروفیت اور پھر امتحانات کی محنت و مشقت کے بعد چھٹیاں بظاہر راحت و آرام اور سیر و تفریح کے لئے ایک مناسب موقع ہے جب اپنی تھکن اتار کر نئے سال میں مزید حصول
حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: تَجِبُ لِلوَلَدِ عَلى والِدِهِ ثَلاثُ خِصالٍ : اختِيارُهُ لِوالِدَتِهِ، و تَحسينُ اسمِهِ، وَ المُبالَغَةُ في تَأديبِهِ ۔
بچے کا باپ پر تین حق ہے :
۱: ایک اچھی ماں کا انتخاب ۔
۲: اچھے نام کا انتخاب ۔
۳: اچھی تربیت کی کوشش ۔
بچوں کی تربیت انسانی زندگی کا ایک بنیادی رکن ہے لہذا قرآن اور روایات اہلبیت علیہم السلام میں اس مسألہ پر بہت زیادہ تاکید وارد ہوئی ہے۔
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے حضرت فاطمہ زھراء سلام اللہ علیھا اور امام علی علیہ السلام کے گھر میں بچوں کی کمسنی اور ان کے بچپنے ہی میں دینی تعلیمات اور دینی تربیت کا اغاز و نفاذ فرمایا ، جس وقت حضرت امام حسن علیہ السلام کی ولادت ہوئی اور وہ دنیا میں تشریف لائے تو انہیں مرسل اعظم حضرت
قران کریم کی تلاوت ایک طرف جوانوں کو خطا اور لغزشوں سے محفوظ رکھتی ہے تو دوسری جانب ان کے وجود میں نورانیت کی شمع روشن کردیتی ہے ، امام جعفرصادق علیہ السلام نے اس سلسلہ میں فرمایا : « مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَ هُوَ شَابٌّ مُؤْمِنٌ اخْتَلَطَ الْقُرْآنُ بِلَحْمِهِ وَ دَمِهِ وَ جَعَلَهُ اللَّهُ عَزّ
امیرالمؤمنین علی علیہ السلام بچوں کی تربیت کے سلسلہ میں امام حسن مجتبی علیہ السلام کو خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں: «وَ اِنَّما قلبُ الْحَدَثِ کَالاْرْضِ الْخالیةِ ما اُلْقِیَ فیها مِنْ شی ءٍ قَبِلَتْهُ، فَبادَرْتُکَ بِالادبِ قَبْلَ اَنْ یَقْسُوَ قَلْبُکَ وَ یَشْتَغِلَ لُبُّکَ ؛ ترجمہ: جوانوں کے دل