ایمان
خلاصہ: مؤمن اپنے بصیرت کی بناء پر کسی سے کسی قسم کا دھوکا نہیں کھاتا۔
خلاصہ: انسان کے زبان سے وہ ہی نکلتا ہے جو وہ سوچتا ہے، اس لئے ضروری ہے کہ سب سے پہلے اپنی فکر کو صحیح کرے۔
"اَلْإِيمَانُ حَالاَتٌ وَ دَرَجَاتٌ وَ طَبَقَاتٌ وَ مَنَازِلُ فَمِنْهُ اَلتَّامُ اَلْمُنْتَهَى تَمَامُهُ وَ مِنْهُ اَلنَّاقِصُ اَلْبَيِّنُ نُقْصَانُهُ وَ مِنْهُ اَلرَّاجِحُ اَلزَّائِدُ رُجْحَانُهُ "
مومن اور پہاڑ کے درمیاں موازنہ
امام موسی کاظم (علیه السلام) کا ارشاد گرامی ہے:
" اَلمُؤمِنُ اَعَزُّ مِنَ الجَبَلِ، اَلجَبَلُ یُستَفلُّ بِالمَعاوِلِ، وَ المُؤمِنُ لا یُستَفَلُّ دینُهُ بِشَیءٍ "
خلاصہ: حضرت آمنہ(علیہا سلام)، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی والدۂ گرامی تھیں، آپ ایک باایمان اور نیک خاتون تھیں، جس کے ایمان پر بہت زیادہ روایتیں دلالت کرتی ہیں، آپ کا انتقال مدینہ کے سفر کے درمیان ہوا۔
چکیده:ایمان کی مختصر تعریف: امور معنوی کی طرف انسان کا قلبی لگاؤ ، کہ جو ہر انسان کے لیے ایک مقدس مقام ہے ، اور اس کے ذریعے انسان عشق و شجاعت کو ظاہر کرتا ہے ۔