کامیابی
امام صادق عليہ السلام نے فرمایا: منْ سَعَادَةِ الرَّجُلِ أَنْ يَكُونَ القَيِّمَ عَلَى عِيَالِهِ ۔
مرد کیلئے خوش قسمتی اورسعادت یہ ہے کہ وہ اپنے گھرانے کی تکیہ گاہ رہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
کلینی ، اصول کافی جلد 4 ، صفحه 13 ۔
حقیقت یہی ہے کہ اگر دعا نہ ہو تو ہم خاک ہوجائیں، خاص طور پر دوسروں کی دعائیں ہمارے حق میں۔
انسان اپنی زندگی کے مراحل میں کئی دشواریوں پریشانیوں کا سامنا کرتا ہے اور پھر ان سے کامیابی کے ساتھ باہر آجانے کے بعد دو طرح کے مسائل کا شکار ہوتا ہے یا تو ٹوٹ جاتا ہے یا سرخرو ہوتا ہے۔
خلاصہ: سورہ مومنون کی پہلی آیت میں لفظ "افلح" کے معنی و مفہوم کو بیان کیا جارہا ہے۔
امام حسین علیه السلام:لا اَفْلَحَ قَوْمِ اشْتَرَوْا مَرْضاةَ الْمَخْلُوقِ بِسَـخَطِ الْخـالِقِ؛ایسی قوم کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی جو مخلوقات کی رضامندی حاصل کرنے کے لئے خالق کی نافرمانی مول لے۔[عوالم: ج 17، ص 234]
خلاصہ: سورہ مومنون میں مومنین کی کامیابی کا تذکرہ کرتے ہوئے، مومنین کے لئے کئی صفات ذکر کی ہیں، اس مضمون میں ایمان کے بارے گفتگو کرتے ہوئے مومنین کے صفات میں سے پہلی صفت کو بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: فلاح اور کامیابی کا مفہوم بیان کرتے ہوئے اس کے بارے میں مختصر سی گفتگو کی جارہی ہے۔
أمیرالمؤمنین علی علیه السلام:کامیابی؛ عادتوں پر قابو پالینے میں ہے۔(غررالحکم ح357)
خلاصہ: انسان اگر اللہ کو خلوص کے ساتھ یاد کریگا تو وہ دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہوگا۔