ایمان اور خشوع کے ساتھ نماز، فلاح کی پہلی شرط

Thu, 06/27/2019 - 15:34

خلاصہ: سورہ مومنون میں مومنین کی کامیابی کا تذکرہ کرتے ہوئے، مومنین کے لئے کئی صفات ذکر کی ہیں، اس مضمون میں ایمان کے بارے گفتگو کرتے ہوئے مومنین کے صفات میں سے پہلی صفت کو بیان کیا جارہا ہے۔

ایمان اور خشوع کے ساتھ نماز، فلاح کی پہلی شرائط

سورہ مومنون کی پہلی آیت میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ"، "یقیناً مومنین فلاح پاگئے"۔

پہلا قدم ایمان ہے، اگر ایمان نہ ہو تو کوئی فلاح و کامیابی نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص مستضعف ہو اور ایمان کے بارے میں کچھ نہ سمجھ پایا تو اس کے پاس عذر ہے، ایسا شخص جہنم نہیں جائے گا اور جنت میں بھی نہیں جائے گا۔ یہ شخص فلاح و کامیابی تک نہیں پہنچا، فلاح یہ ہے کہ بالغ انسان راستے کو پہچانے اور کوشش کے ساتھ اسے طے کرے اور مقصد تک پہنچ جائے، ایسی فلاح و کامیابی مومنین کے لئے ہے۔ غیرمومن ہرگز فلاح نہیں پاتا۔
اس فلاح پانے کی وضاحت یہ ہے کہ جب آدمی غفلت سے نکل آیا تو اسے پہلے دیکھنا چاہیے کہ وہ خود کون ہے؟ اور کہاں پر ہے؟ اور کہاں سے آیا ہے؟ اور کہاں جائے گا؟ یعنی اصول دین اور ان پر ایمان لانا۔ جو راستہ انبیاء (علیہم السلام) نے دکھایا، یہ وہی ایمان ہے، اس شرط کے ساتھ کہ اس کا دل مان لے اور صرف زبان کی حد تک نہ ہو۔
جب آدمی ایمان لایا تو پہلی چیز جو اس کے لئے اہمیت کی حامل ہے، پہلی چیز جو اسے اِس راستے میں آگے لے جاتی ہے اور فلاح و کامیابی کے قریب کرتی ہے "نماز" ہے۔ اسی سورہ مومنون کی دوسری آیت یہ ہے: "الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ"، "جو اپنی نمازوں میں خشوع کرنے والے ہیں"۔ یعنی یہ بات طے شدہ ہے کہ واجب نماز ضرور پڑھنی چاہیے، یہ پہلی چیز ہے، مگر اس بات پر تاکید ہے کہ ہر طرح کی نماز نہیں، بلکہ کوشش کرنی چاہیے کہ نماز خشوع کے ساتھ ہو۔ خشوع کے ساتھ نماز ہے جو انسان کو فلاح کے قریب کرسکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[اصل مطالب ماخوذ از: نشریہ معرفت، ج۱۰۷، ص۳، اخلاق و عرفان اسلامی، استاد محمد تقی مصباح یزدی]

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 87