موت
خلاصہ: جو خدا سے مدد مانگتا ہے اور صرف اسی پر بھروسہ کرتا ہے وہ کبھی بھی پریشان نہیں ہوتا۔
كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ۖ ثُمَّ إِلَيْنَا تُرْجَعُونَ ﴿سورة العنكبوت۵۷﴾ ہر نفس موت کا مزہ چکھنے والا ہے پھر تم سب ہماری طرف لوٹائے جاؤگے۔
امیرالمؤمنین(علیہ السلام): لوگوں کے درمیان اس طرح زندگی بسر کرو کہ چل بسو تو تم پر روئیں اور اگر زندہ رہو تو ملنے کے مشتاق رہیں۔[نہج البلاغہ حکمت ۱۰]
امام حسین علیہ السلام: اگر تین چیزیں نہ ہوتیں، تو انسان اپنے سر کو کسی کے بھی سامنے نہ جھکاتا؛فقر و تنگدستی،بیماری،موت۔[تنبیہ الخواطرص ۸۵]
خلاصہ: امام علی(علیہ السلام) : میں نے جنت جیسا کوئی مطلوب نہیں دیکھا ہے جس کے طلبگار سب سورہے ہیں اور جھنم جیسا کوئی خطرہ نہیں دیکھا ہے جس سے بھاگنے والے سب خواب غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام:
«في كُلِّ نَفَسٍ مَوتٌ»
ہر سانس میں موت ہے۔
(غرر الحکم، 6455)
خلاصہ: موت انسان کو سیدھا راستہ اپنانےکے لئے بہترین ذریعہ ہے۔
ایران کے مشہور و معروف خطیب حجت الاسلام عالی زید عزہ کے بیان سے ماخوذ مندرجہ ذیل چشم گشاء نوشتہ حاضر خدمت ہے۔
امام حسین علیه السلام: مَوتٌ فی عِزٍّ خَیرٌ مِن حَیاةٍ فی ذُلٍّ؛ذلت کی زندگی سے عزت کی موت بہتر ہے۔[مناقب، ج4، ص 68]
خلاصہ: تین چیزوں کی وجہ انسان کی ناگھانی موت واقع نہیں ہوتی ایک اللہ پر ایمان، دوسرے تقوی اور تیسرے اللہ کے رسول کی اطاعت۔