خلاصہ: موت انسان کو سیدھا راستہ اپنانےکے لئے بہترین ذریعہ ہے۔
االلہ الرحمن الرحیم
عام طور پر ہر انسان اپنے آپ کو اچھا انسان بنانے کی کوشش میں لگا ہوا ہوتا ہے لیکن اسکو اسکا نفس اس کام سے روکتا رہتا ہے تاکہ وہ اس کے ذریعہ خدا کی قربت کو حاصل نہ کرلے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ خدا نے انسان کو نیک آدمی بننے کے لئے کئے راستوں کی جانب راہنمائی کی ہے جن میں سے ایک اپنی موت کو یاد کرنا ہے۔
احادیث میں ہے کہ اپنی موت کو زیادہ سے زیادہ یاد کرو کیونکہ انسان جب موت کو یاد کرتا ہے تو یہ سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ یہ جو دنیا ہے یہ ختم ہونے والی ہے، اور انسان جب اس بات کا یقین کرلیتا ہے کہ اسے اس دنیا سے جانا ہے تو وہ خود بخود گناہوں سے دور ہونے لگتا ہے، خداوند عالم کی جانب سے موت، مؤمن کے لئے بہت بڑا تحفہ ہے کیونکہ موت انسان کے تمام گناہوں کو معاف کروادیتی ہے، جیسا کے امام صادق(علیہ السلام) فرما رہے ہیں: « الْمَوْتُ كَفَّارَةٌ لِذُنُوبِ الْمُؤْمِنِين[الأمالي(للطوسي)، ص:۱۱۰] موت مؤمن کی گناہوں کے لئے کفارہ ہے»۔
جو انسان اللہ کو بھول جاتا ہے خدا اسے اس کے حال پر چھوڑ دیتا ہے، اسی لئے ہمیں جاہئے کہ ہم زیادہ سے زیادہ موت کو یاد کریں تاکہ ہم اپنے دلوں سے غفلت کے پردوں کو ہٹا سکیں۔
*محمد بن الحسن طوسى، الأمالي (للطوسي)، دار الثقافة، ۱۴۱۴ق،
Add new comment