فاطمہ
معصومین علیہم السلام کے بیانات ہمارے لیے جہاں مشعل راہ ہیں وہیں حقیقت کے ترجمان بھی؛اپنی زندگی کو معصومین علیہم السلام کے بتائے فرامین کے قالب میں ڈھالنے کے لیے مندرجہ ذیل بیانات ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
ایک روايت، صحيح سند کے ساتھ كتاب شريف الامالي میں موجود ہے جو کہ فرحت بخش بھی ہے اور غم انگيز بھی۔
خلاصہ: عورت کا مردوں کے شانہ با شانہ ہوکرکام کرنا پسند نہیں ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیھا): اے ابی قحافہ کے بیٹے! تم تو اپنے باپ کے وارث ہوسکتے ہو، میں رسول اللہ کی بیٹی اپنے باپ کی وارث نہیں ہوسکتی۔
خلاصہ: جب آیہ ذوی القربی نازل ہوئی اس وقت پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے جناب فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کو فدک بخش دیا۔
فاطمہ میرا پارۂ جگر ہے جو اس کو اذیت پہنچائے گا وہ میری اذیت کا باعث بنے گا اور جو مجھے تکلیف پہنچائے گا وہ خدا کو اذیت پہنچانے کا مرتکب ہوگا۔
فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت وہ جوہر حیات ہے جس نے پیغمبر اسلام [ص] سے اپنے لئے ام ابیہا کا لقب حاصل کیا اور این فضیلت بزور بازو نیست۔۔۔۔
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے شہادت کی مناسبت سے تمام محبان اہلبیت علیہم السلام کی خدمت میں تسلیت پیش کرتے ہیں
خلاصہ: حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) خدا کی حقیقی معرفت رکھنے والی خاتون۔