حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا:منتخب کلام

Sat, 10/26/2019 - 00:07

معصومین علیہم السلام کے بیانات ہمارے لیے جہاں مشعل راہ ہیں وہیں حقیقت کے ترجمان بھی؛اپنی زندگی کو معصومین علیہم السلام کے بتائے فرامین کے قالب میں ڈھالنے کے لیے مندرجہ ذیل بیانات ضرور ملاحظہ فرمائیں۔

حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا:منتخب کلام

(۱)مَثَلُ الإمام مَثل الكَعبة إذ تُؤتي وَ لا تَأتي؛امام، کعبہ کی مانند ہے لوگوں کو امام کی جانب جانا اور رجوع کرنا پڑتا ہے جبکہ امام کسی کے پاس نہیں جاتا (لوگوں کو امام کی خدمت میں حاضرہوناپڑتا ہے چنانچہ امام کے اپنے پاس آنے کی توقع نہیں کرنی چاہئے)۔[بحار الانوار ، ج 36 ، ص 353]
(۲) خابَتْ أُمَّةٌ قَتَلَتْ إبْنَ بِنْتِ نَبِيِّها؛وہ گروہ ہرگز سعادت و فلاح نہ پائے گا جو اپنے پیغمبر کے فرزند کو قتل کردے۔[مدینة المعاجز: ج 3، ص 430.]
(۳) إنّى لأسْتَحى مِنْ إلهى أنْ أكَلِّفَ نَفْسَكَ ما لا تَقْدِرُ عَلَيْهِ؛بی‌بی سیدہ نے اپنے شریک حیات حضرت امیرالمؤمنین علىّ (علیہ السلام) سے مخاطب ہوکر فرمایا: میں اپنے معبود سے شرماتی ہوں کہ آپ سے ایسی چیز کی درخواست کروں جس کی فراہمی آپ کے لئے ممکن نہ ہو۔[أمالى شیخ طوسى : ج 2، ص 228]
(۴) اَلْبُشْرى فى وَجْهِ الْمُؤْمِنِ يُوجِبُ لِصاحِبهِ الْجَنَّةَ، وَ بُشْرى فى وَجْهِ الْمُعانِدِ يَقى صاحِبَهُ عَذابَ النّارِ؛مؤمن کے سامنے تبسّم اور شادمانى جنت میں داخلے کا باعث بنتا ہےجبکہ دشمنوں اور مخالفین کے سامنے تبسم عذاب سے بچاؤ کا سبب بنتا ہے۔[تفسیر الإمام العسکرى (ع) ص 354، ح 243، مستدرک الوسائل: ج 12، ص 262، بحار: ج 72، ص 401، ح 43]
(۵) الْزَمْ عجْلَها فَإنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ أقْدامِها و الْزَمْ رِجْلَها فَثَمَّ الْجَنَّةَ؛ہمیشہ ماں کی خدمت میں اور اس کے پابند رہو، کیونکہ جنت ماں کے قدموں (پاؤں) تلے ہے؛ اور تمہارے اس عمل کا نتیجہ بہشتى نعمتیں ہیں۔[کنزل العمّال: ج 16، ص 462، ح 45443]
(۶) إنْ كُنْتَ تَعْمَلُ بِما أمَرْناكَ وَ تَنْتَهى عَمّا زَجَرْناكَ عَنْهُ، قَأنْتَ مِنْ شيعَتِنا، وَ إلاّ فَلا؛اگر تم ہم اہل بیت عصمت و طہارت کے اوامر پر عمل کرو اور جن چیزوں سے ہم نے نہی کی ہے ان سے اجتناب کرو تو تم ہمارے شیعوں میں سے ہو ورنہ تو نہیں۔[تفسیر الإمام العسکرى (علیہ السلام): ص 320، ح 191]
(۷) أوُصيكَ يا أبَا الْحَسنِ أنْ لا تَنْسانى، وَ تَزُورَنى بَعْدَ مَماتى؛بي‌بي سیدہ (س) نے اپنی وصیت کے ضمن میں فرمایا: اے ابالحسن! میں آپ کو وصیت کرتا ہوں کہ میری موت کے بعد کے بعد مجھے کبھی نہ بھولنا اور میری زیارت و دیدار کے لئے میری قبر پر آیا کرنا۔[زہرة الرّیاض ـ کوکب الدّرى: ج 1، ص 253]
(۸) خَيْرٌ لِلِنّساءِ أنْ لا يَرَيْنَ الرِّجالَ وَ لا يَراهنَّ الرِّجالُ؛عورت کی شخصیت کی حفاظت کے لئے بہترین عمل یہ ہے کہ (غیر) مرد کو نہ دیکھے اور (غیر) مرد بھی اسے نہ دیکھنے پائیں۔[بحارالأنوار: ج 43، ص 54، ح 48]
(۹) حبب الی من دنیاکم ثلاث: تلاوة کتاب الله و النظر فی وجه رسول و الانفاق فی سبیل الله؛تمہاری دنیا میں میری پسندیدہ چیزیں تین ہیں :1- تلاوت قرآن۔2- رسول خدا (ص) کیے چہرہ مبارک کی طرف دیکھنا اور3- خدا کی راہ میں انفاق و خیرات کرنا.[(وقایع الایام خیابانی، جلد صیام، ص295]
(۱۰) خیارکم الینکم مناکبة و اکرمهم لنسائهم؛تم میں سے بہترین وہ ہے جو لوگوں کا سامنا کرتے وقت زیادہ نرم اور زیادہ مہربان ہو اور تم میں سے بہترین مرد وہ ہیں جو اپنی بیویوں کے ساتھ زیادہ مہربان اور زیادہ بخشنے والے ہوں۔[دلال الامامہ ص76 و کنزالعمال ، ج‌ 7، ص225]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 34