سختیوں کے وقت رسول خدا (ص) کی سنت

Mon, 01/15/2024 - 08:31

کتاب تَنبیهُ الخَواطِر و نُزهَةُ النَّواظِر مشھور بہ مجموعہ ورّام میں رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ذکر ہے کہ جس گھڑی اہل بیت رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم تنگدستی اور مشکلات سے روبر ہوتے آنحضرت (ص) ان سے فرماتے اٹھو اور نماز پڑھو کہ پروردگار عالم نے مجھے اس بات کا حکم دیا ہے ، (۱) قران کریم میں خداوند متعال نے فرمایا: « وَأْمُرْ أَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا ۖ لَا نَسْأَلُكَ رِزْقًا ۖ نَحْنُ نَرْزُقُكَ ۗ وَالْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوَىٰ ؛ اپنے اھل بیت کو نماز کا حکم دو اور صبر سے کام لو ، ہم تم سے رزق نہیں مانگتے بلکہ تمہیں رزق دیتے ہیں اور اگاہ رہو کہ اچھی عاقبت و سرانجام متقین اور پرھیزگاروں کیلئے ہے» ۔ (۲)

راوی کہتا ہے کہ جس دن یہ ایت کریمہ نازل ہوئی اس کے رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہر روز نماز صبح کے وقت امام علی علیہ السلام ، حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا ، امام حسن اور امام حسین علیہما السلام کے گھر تشریف لاتے اور فرماتے « السَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَهْ اللَّهِ وَ بَرَکَاتُهُ» پھر امام علی علیہ السلام ، حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا ، امام حسن اور امام حسین علیہما السلام فرماتے : «وَ عَلَیْکَ السَّلَامُ یَا رَسُولَ اللَّهِ (صلی الله علیه و آله) وَ رَحْمَهْ اللَّهِ وَ بَرَکَاتُهُ» پھر حضرت رسول خدا (ص) دروازے کا دونوں پَلا پکڑ کر کہتے «الصَّلَاهْ الصَّلَاهْ یَرْحَمُکُمُ اللَّهُ إِنَّما یُرِیدُ اللهُ لِیُذْهِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَکُمْ تَطْهِیراً» نماز کا وقت نماز کا وقت ہے خداوند متعال تم لوگوں پر اپنی رحمتیں نازل کرے ، بیشک خدا کا ارادہ ہے کہ تم اہل بیت سے نجاستوں کو دور رکھے اور تمہیں پاک پاکیزہ قرار دے ۔ (۳) آنحضرت (ص) جس دن مدینہ میں داخل ہوئے اس دن سے جب تک با حیات رہے مستقل اس عمل کو انجام دیتے تھے ، انحضرت کا غلام ابوحمراء کا کہنا ہے میں اس بات کی گواہ دیتا ہوں کہ اںحضرت مستقل اس عمل کو انجام دیتے تھے ۔ (۴)

اس ایت کریمہ میں پوشیدہ کچھ پیغامات:

۱: معاشرہ کا رھبر ھرگز اپنی فیملی اور گھرانے سے غافل نہ ہو ۔ «وامر اهلک بالصلوة»

۲: ہر انسان اپنے گھرانے کے دینی اور فکری سرنوشت کا ذمہ دار ہے فقط ان کی مادی ضرورتوں کو پورا کرنا کافی نہیں ہے ۔«وأمر اهلک»

۳: امربالمعروف کا اہم ترین مکان ہر انسان کا اپنا گھرانہ اور اس کی فیملی ہے «وأمر اهلک» ، البتہ ایت کریمہ میں اھلک سے مراد فقط بیوی اور بچے نہیں ہیں بلکہ تمام بچوں کو شامل ہے ۔

۴: مبلغ سب سے پہلے اپنے گھرانے اور اپنی فیملی کو تبلیغ کرے یعنی تربیت کا پہلا قدم اور پہلا مرکز انسان کی خود اپنی فیملی ہے ۔ «وأمر اهلک»

۵: دیگر تمام واجبات میں نماز کا حکم ، مشکلات کے مقابل گھرانے اور فیملی کو بیمہ کرنے کا رمز و راز ہے ۔ «وأمر اهلک بالصلوة»

۶: گھرانے میں نماز کی خاص اہمیت ہے جس پر والدین کو خاص تاکید اور اصرار کرنا چاہئے ۔ «وأمر اهلک بالصلوة واصطبر علیها» ۔ (۵)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: سنن النبی، ملحقات فی المناکح و الاولاد ؛ و تَنبیهُ الخَواطِر و نُزهَةُ النَّواظِر مشھور بہ وَرّام بن ابی‌فراس حلّی «ویروی عن رسول اللَّه صلی الله علیه وآله أنه کان إذا أصاب أهله خصاصه قال: قوموا إلی الصلاه. ویقول: بهذا أمرنی ربّی، قال اللَّه تعالی: « وَأْمُرْ أَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا ۖ لَا نَسْأَلُكَ رِزْقًا ۖ نَحْنُ نَرْزُقُكَ ۗ وَالْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوَىٰ» ۔

۲: قران کریم ، سورہ طه ، ایت ۱۳۲ ۔

۳: قران کریم ، سورہ احزاب، ایت ۳۳۔

۴: تفسیر اهل بیت علیهم السلام ج۹، ص۳۱۸ ؛ و مجلسی ، محمد باقر، بحار الأنوار، ج۳۵، ص۲۰۷؛ و ج۲۵، ص۲۱۹ ؛ و تأویل الآیات الظاهرۃ ، ص۳۱۶ ؛ و وسایل الشیعه، ج۱۲، ص۷۲ ؛ و نورالثقلین و البرهان ۔ «علی‌بن‌إبراهیم (رحمة الله علیه)- وَ أْمُرْ أَهْلَکَ بِالصَّلاةِ وَ اصْطَبِرْ عَلَیْها فَإِنَّ اللَّهَ أَمَرَهُ أَنْ یَخُصَّ أَهْلَهُ دُونَ النَّاسِ لِیَعْلَمَ النَّاسُ أَنَّ لِأَهْلِ مُحَمَّدٍ (صلی الله علیه و آله) عِنْدَ اللَّهِ مَنْزِلَهْ خَاصَّهْ لَیْسَتْ لِلنَّاسِ إِذْ أَمَرَهُمْ مَعَ النَّاسِ عَامَّهْ ثُمَّ أَمَرَهُمْ خَاصَّهْ فَلَمَّا أَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی هَذِهِ الْآیَهْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ (صلی الله علیه و آله) یَجِیءُ کُلَّ یَوْمٍ عِنْدَ صَلَاهْ الْفَجْرِ حَتَّی یَأْتِیَ بَابَ عَلِیٍّ (علیه السلام) وَ فَاطِمَهْ (سلام الله علیها) وَ الْحَسَنِ (علیه السلام) وَ الْحُسَیْنِ (علیه السلام) فَیَقُولُ السَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَهْ اللَّهِ وَ بَرَکَاتُهُ فَیَقُولُ عَلِیٌّ (علیه السلام) وَ فَاطِمَهْ (سلام الله علیها) وَ الْحَسَنُ (علیه السلام) وَ الْحُسَیْنُ (علیه السلام) وَ عَلَیْکَ السَّلَامُ یَا رَسُولَ اللَّهِ (صلی الله علیه و آله) وَ رَحْمَهْ اللَّهِ وَ بَرَکَاتُهُ ثُمَّ یَأْخُذُ بِعِضَادَتَیِ الْبَابِ وَ یَقُولُ الصَّلَاهْ الصَّلَاهْ یَرْحَمُکُمُ اللَّهُ إِنَّما یُرِیدُ اللهُ لِیُذْهِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَکُمْ تَطْهِیراً فَلَمْ یَزَلْ یَفْعَلُ ذَلِکَ کُلَّ یَوْمٍ إِذَا شَهِدَ الْمَدِینَهْ حَتَّی فَارَقَ الدُّنْیَا وَ قَالَ أَبُوالْحَمْرَاءِ خَادم النَّبِیِّ (صلی الله علیه و آله) أَنَا شَهِدْتُهُ یَفْعَلُ ذَلِکَ» ۔

۵: http://sokhanrani.iranseda.ir/detailsAlbum/?VALID=TRUE&g=146810

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 59