علم تعلقات کا فقدان اور ازدواجی زندگی (۳)

Wed, 01/31/2024 - 13:15

طے شدہ پروگرام

ایک اور گوشہ جو شادی کے بعد میاں بیوی کے لئے خطرہ کی گھنٹی ہے وہ طے شدہ پروگرام کے تحت چلنا اور اگے بڑھنا ہے جبکہ زندگی میں گرمی اور دائمی خوشی کے لئے دونوں ہیجان کے ضرورت مند ہیں کیونکہ اگر زندگی بنے بنائے پروگرام کے تحت اگے بڑھتی رہے تو اہستہ اہستہ اپسی تعلقات اور روابط سرد ہوجائیں گے ، مشترکہ زندگی میں ولو مختصر الفاظ کے ذریعہ ایک دوسرے کی زحمتوں کی قدر دانی سے میاں بیوی کے تعلقات میں بہتری ، استحکام اور خوشحالی اتی ہے ، اگر شوہر گھر کے کونے میں چھوٹی سے تحریر ، مختصر سے الفاظ لکھ کر چسپاں کردے کہ تم میری زندگی کا بہترین اتفاق ہو یا اس کی زحمتوں کا شکریہ ادا کرے یا کبھی کبھی بچوں کو سنبھال لے تاکہ بیوی اپنے مند پسند کاموں کو انجام دے سکے یا کسی کام کے سلسلہ میں ہر دن یا ہر ہفتہ خاص وقت معین ہو ، کبھی کبھی دونوں بیٹھیں کہ کس طرح ان کی مشترکہ زندگی گلستان بن سکتی ہے ، میاں بیوی کے درمیان چھوٹے چھوٹے پروگرام زندگی میں مٹھاس اور شرینی لاتے ہیں ۔

ہرگز گھر سے باہر شب نہ گزرے

ازدواجی زندگی کو بہتر بنانے کا ایک اور گوشہ یہ ہے کہ دونوں کے درمیان ناراضگی اور اختلاف ہرگز ۲۴ گھنٹہ سے زیادہ طول نہ پکڑے ، دونوں کے درمیان کسی بھی قسم کا اختلاف ہو ہرگز گھر سے باہر شب نہ گزرے ، ایک دوسرے کی فیملی کی توہین کرنے کا کسی کو بھی حق نہیں ہے ، اختلاف اور ناراضگی کے بعد جو مصالحت اور دوستی میں پہل کرے مدمقابل کی ذمہ داری ہے کہ اس کے لئے تحفہ تہیہ کرے ، ایک دوسرے کی ریڈ لائن کراس کرنے کا کسی کو بھی حق نہیں کیوں کہ ریڈ لائن جیسے سرزنش کرنا ، تنگ کرنا ، خیانت کرنا ، مقایسہ کرنا ، قضاوت کرنا اور انتقاد کرنا ۔ اس طرح کی باتوں اور مسائل کی مراعات سے میاں بیوی میٹھی اور شیرین زندگی گزار سکتے ہیں ۔

ہرگز نا امید نہ ہوں

ایک اور نکتہ کہ جس پر میاں بیوی کو توجہ کرنا چاہئے وہ یہ ہے کہ ہرگز کوئی ایک دوسرے سے نا امید نہ ہو اور اس کی بات کی توقع نہ رکھیں کہ میں چونکہ اس کام کو انجام دے رہا ہوں سامنے والا اسے کیوں نہیں انجام دے رہا ہے ، اس بات پر ان کی توجہ ہونی چاہئے کہ اگرچہ ابھی مدمقابل کا برتاو ٹھیک نہیں ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ حالات بہتر ہوں گے اور مدمقابل کے حالات بدل جائیں گے ۔

اور اگر پھر بھی انہیں نتیجہ نہ ملا تو بھی دل سرد نہ ہوں بلکہ انہیں اس سے بھی بالاتر چیز کے سلسلہ میں فکر کرنا چاہئے اور وہ کنبہ کی بنیادوں کا تحفظ ہے ، اس نظریہ کی صورت میں زوجین ہرگز تھکن کا احساس نہ کریں گے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

https://btid.org/fa/news/276450

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
10 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 47