کربلا کا ننہا شہید شہزادہ حضرت علی اصغر علیہ السلام

Mon, 01/22/2024 - 11:19

یہ کہنا ہرگز مبالغہ نہ ہوگا کہ جس طرح واقعہ کربلا تاریخ اسلام میں ایک منفرد حیثیت کا مالک واقعہ ہے اسی طرح معرکہ کربلا میں شہادت حضرت علی اصغر علیہ اسلام بھی اپنے دامن میں ایک خصوصی انفرادیت کو سموئے ہوئے ہے۔

جس طرح اگر واقعہ کربلا وقوع پذیر نہ ہوتا تو نہ آج مسجدیں ہوتیں ، نہ اذانیں ہوتیں ، نہ تکبیر کی صدائیں ہوتیں اور نہ دین اسلام ہوتا ، اسی طرح اگر شہادت جانب علی اصغر علیہ السلام نہ ہوئی ہوتی تو معصومیت و مظلومیت امام حسین علیہ السلام کا ذکر بشریت کی زبانوں پر اس طرح نہ ہوتا جس طرح آج ہے۔

کیونکہ دوسرے شہیدان کربلا کے متعلق تو یہ کہا جاسکتا ہے کہ وہ جنگی اسلحہ سے آراستہ ہوکر جنگ کے قصد سے میدان جدال و قتال میں آئے ، برسر پیکار ہوئے ، داد شجاعت دی ، قتل کیا اور قتل ہوگئے ، مگر ننہا اور معصوم زبان شہید شہزادہ حضرت علی اصغر علیہ السلام کے لئے یہ کیونکر ممکن تھا کہ وہ کسی سے نبرد آزما ہوتھے کیونکہ ابھی تو وہ گہوراہ میں ہیں اسلحہ اٹھانے کی توان ہاتھوں میں نہیں ہے تین دن کے بھوکے پیاسے ہیں ماں کا دودھ بھی خشک ہوگیا ہے ، مگر اشقیاء نے انہیں بھی پیکان ستم کا نشانہ بناکر اور بے دردی سے تین بھال کے تیر سے شہید کرکے اس بات کا ایک واضح ثبوت بہم پہونچا دیا کہ یزیدیوں کو خاندان رسالت سے دلی بغض و عناد تھا اور خانوادۂ نبوت کی تاراجی ان کا مطمع نظر تھی اور اس خاندان کو نابود کرکے یہ آل امیہ اسلام کو نابود کرنا چاہتے تھے لیکن اس شہادت نے ان مقصد پر پانی پھیر دیا اور ہم دیکھا کہ کس طرح تلوار پر خون کی فتح ہوتی ہے۔

حضرت علی اصغر علیہ السلام کی فقیدالمثال اور لازاوال قربانی اپنے دامن میں جن خصوصیات و اوصاف کی حامل ہے اس کے مختلف پہلوؤں پر متعدد مصنفین نے قلم اٹھایا ہے مگر آپ کی مکمل حیات طیبہ پر مشتمل کتابیں گویا نہیں کے برابر ہیں۔ لہذا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم کربلا کی اس بے مثال شہادت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے لئے شہزادہ حضرت علی اصغر علیہ السلام کی مظلومیت کو دنیا کے سامنے ذکر کرنے کے لئے آپ کی سوانح حیات پر زیادہ سے زیادہ قلم اٹھائیں.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

۱: سید محمد باقر نقوی ، کربلا کا شِیر خوار مجاہد  ، مقدمہ کتاب۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 15