فلسطین کانفرنس میں ایران کے صدرجمھوریہ کا خطاب (۳)

Tue, 12/26/2023 - 08:21

گذشتہ سے پیوستہ

اسی طرح جناب ابراہیم رئیسی صاحب نے اسرائیل اور اس کے حامی ممالک کی جانب سے فلسطینی عوام پر صہیونی مظالم ، جنایات اور بربریت کو چھپانے اور عالمی صلح کی کوششوں کو ناکام بنانے کی کوششوں کو مدنظر قرار دیتے ہوئے وضاحت کی کہ : آج تمام قومیں اس بات سے آگاہ ہوچکیں ہیں اور سمجھ چکیں ہیں کہ فلسطین کے مسٔلہ کو حل کرنے کا تنہا راستہ ، فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی ہے۔

رئیسی صاحب نے اس بات پر توجہ دلاتے ہوئے کہ غزہ کی اس جنگ میں امریکا اور بعض مغربی ممالک کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے آگیا ہے اور یہ مغربی ممالک ، فلسطین کے مظلوم بچوں اورعورتوں پر ہونے والی بربریت اور جنایات کے حامی اور بانی کے عنوان سے پہچانے جا رہے ہیں ، اس بات کو یاد دلاتے ہوئے آپ کہتے ہیں کہ : آج بڑی سے بڑی جنایتیں امریکا کے نام ثبت و ضبط ہوئی ہیں اور امریکی حکومت کے ذریعہ سیکورٹی کونسل میں جنگ کے لئے پیش کی جانے والی تمام قراردادوں کو ویٹو کئے جانے اور ظالم صہیونی ریاست کی اسلحہ کے ذریعہ بغیر وقفہ کے کامل حمایت کی وجہ سے ، فلسطین کے مظلوم بچوں اور عورتوں کے خون سے امریکا کے دونوں ہاتھ رنگین ہیں۔

اسی طرح صدر مملکت اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے ذریعہ غزہ کے عوام کے تئیں ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود کو صلح پسند کے عنوان سے پیش کرنے کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : وہ فریق جو خود جنایتیں انجام دے رہا ہے یا جنایتوں میں برابر کا شریک ہے وہ صلح کا طرفدار نہیں کہلائے گا لہذا امریکا اور اسرائیل کو بشریت کے خلاف جنایتیں انجام دینے کے جرم میں بین الاقوامی عدالتوں میں کھیچنے اور سزا دئے جانےکی ضرورت ہے تاکہ عدالت برپا ہوسکے۔

آپ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ غزہ کے حادثات نے دوغلے چہروں سے نقاب کو الٹ دیا ہے اور امریکا کی جنگ طلب طبیعت اور ماہیت سے پہلے سے زیادہ پردہ اٹھ گیا ہے ، آپ کہتے ہیں : آزادی اور ڈیموکراسی کے نعرے لگانے والوں نے دکھا دیا ہے کہ وہ خود بڑی بڑی جنایتوں ، نژاد پرستی اور انسانی حقوق کا گلا گھونٹے کا سبب ہیں اور یہ بات سب کے سامنے واضح ہوگئی ہے کہ امریکا دنیا کے کسی بھی علاقہ میں امن و ثبات کا باعث نہیں ہے بلکہ دنیا کے گوشہ و کنار میں بے ثباتی اور ناامنی کا سب سے بڑا عامل امریکا ہے جیسے افغانستان ، عراق ، سیریا ، لبنان اور دوسرے علاقے۔

جاری ہے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات: 

۱: https://www.farsnews.ir/news/14021002000652

۲:https://www.president.ir/fa/149010

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 8 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 77