فلسطین کانفرنس میں ایران کے صدرجمھوریہ کا خطاب (۱)

Sun, 12/24/2023 - 10:05

ایران کے دارالحکومت تہران میں فلسطین کے موضوع اور موجودہ صورت حال پر منعقد ’’ فلسطین کانفرنس ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت جناب آیہ اللہ سید ابراہیم رئیسی نے سب سے پہلے مختلف ممالک سے آئے شرکاء اور مندوبین کا شکریہ ادا کیا کہ آپ نے عالم اسلام کے سب سے اہم مسألہ بلکہ بشریت کے ایک حساس قضیہ کے سلسلے سے آپسی ہماہنگی اور ہمفکری کے لئے یہاں آنے کی زحمت گوارا کی۔

اس کے بعد آپ نے اپنے خطاب میں بیان کیا کہ : آج تمام دنیا سے بیدار ، آگاہ اور انسانی ضمیر رکھنے والے انسانوں کی نگاہیں ، فلسطین کے قضیہ اور استکباری نظام کے ذریعہ غزہ میں ہر طرح کے انسانی حقوق کی پامالی پر لگی ہوئی ہیں ، یہ طاقتیں اپنا تسلط اور قبضہ قائم رکھنے کے لئے ، اپنے منافع کو حاصل کرنے کے لئے کسی بھی قانون و اخلاق کی پابندی نہیں کر رہی ہیں کسی بھی طرح انسانیت کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت نے  مزید کہا کہ : بڑے پیمانہ پر خواتین اور بچوں کی نسل کشی اور عوام کے گھروں اور کاشانہ کو ویرانی میں تبدیل کردیا جانا بہت افسوس ناک سانحہ ہے اور اس سے زیادہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ انسانی حقوق کے دعویدار امریکا اور مغربی ممالک اس بربریت کی بے چوں و چرا حمایت کر رہے ہیں اور اس سے بھی زیادہ افسوس ناک امر یہ ہے کہ تمام عالمی ادارے غزہ میں ہونے والے سانحہ کے مقابل بالکل ناکارہ ہوگئے ہیں۔

آپ مزید کہتے ہیں کہ : آج سبھی اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ موجودہ عالمی بے عدالتی اور ناانصافی پر مبنی عالمی سیسٹم کا نتیجہ غزہ میں ہولناک جنگی جرائم اور خواتین و بچوں کا قتل عام ہے ، لہذا بشریت کو ایک نئے عالمی سیسٹم کو تشکیل دینے کے لئے غور و فکر کرنا چاہئے نیز اس طرح کی نشستوں اور ہمفکری کے ذریعہ ایک نئے عالمی نظام کے لئے تعاون ایک دوسرے کا ساتھ اور کوششیں کرنا چاہئے۔

اپنی گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے آپ مزید بیان کرتے ہیں کہ : فلسطینی قضیہ کی ابتدا کو ۷ اکتوبر کے سانحہ سے جوڑنا بالکل ناقص اور غلط تحلیل ہے کیونکہ فلسطینی قضیہ کا آغاز اس تاریخ سے ہوتا ہے جب بریطانیہ نے اس سرزمین پر غاصبانہ قبضہ کیا اور فلسطینی عوام کے قتل عام اور ان کی دربدری کے لئے اقدامات انجام دئے اس دن سے لے کر آج تک صہیونیوں کے ذریعہ نسل کشی ، بربریت اور انسانوں کے قتل عام کا سلسلہ ۷۵ سال سے زیادہ عرصہ پر محیط ہے ، مسألہ فلسطین کو اس نظر سے تحلیل کرنا چاہئے۔

جاری ہے۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

۱: https://www.farsnews.ir/news/14021002000652

۲:https://www.president.ir/fa/149010

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 33