کرسمس کیا ہے ؟

Mon, 12/25/2023 - 08:43

۲۵ دسمبر حضرت عیسی علیہ السلام کا یوم ولادت با سعادت ہے ، عیسائی اس دن کو کرسمس کے دن سے یاد کرتے ہیں ، یقینا اپ نے بھی جب بھی کرسمس کا نام سنا ہوگا اپ کے ذھن  میں اس سوال نے جنم لیا ہوگا کہ کرسمس کا لفظ کیسے اور کہاں سے ایا اور اس کے کیا معنی ہیں ؟

کرسمس عیسائیوں کے نزدیک مقدس ترین دن اور حضرت عیسی علیہ السلام کی ولادت با سعادت کا دن ہے ، بہت سارے لوگ نئے سال کے پروگرام اور جشن و سرور اور کرسمس کے پروگرام کو ایک ہی سمجھتے ہیں مگر سچ یہ ہے کہ دونوں الگ الگ ہیں کیوں کہ کرسمس کا جشن حضرت عیسی علیہ السلام کے یوم ولادت کا جشن ہے اور نئے سال کا پروگرام ، نیا سال آنے کی وجہ سے ہے جیسے بہت ساری قومی اپنے نئے سال کے آنے پر جشن و خوشیاں مناتی ہیں ، از جملہ ان میں سے ایک اسلامی جمھوریہ ایران کے بھی ہے جہاں نئے سال کے پروگرام کو کافی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے ۔

کرسمس کا لفظ پہلی بار سن ۱۰۵۰عیسوی میں انگلش لغت میں شامل ہوا اور بعض محققین کے بیان کے تحت یہ لفظ  ۱۳ویں صدی عیسوی میں لغت میں شامل ہوا اس سے پہلے اس دن کو یول Yule کے نام سے یاد کرتے تھے ۔

کیا حقیقتا کرسمس حضرت علیہ السلام کی پیدائش کا دن ہے؟

کرسمس کا جشن عیسائی اقداروں کی بنیادوں پر استوار ہے مگر چونکہ حضرت عیسی علیہ السلام کا یوم ولادت معین نہیں ہے اور اج بھی ان کی ولادت کے حوالے سے شک و تردید موجود ہے لہذا کرسمس کو حضرت عیسی علیہ السلام کی ولادت کا دن نہیں جانتے ، کرسمس کے جشن کی بنیاد ، دین و مذھب نہیں ہے بلکہ کرسمس سال کے اخری ایام میں گھرانوں کو اکٹھا ہونے اور یکجا ہونے کا ایک بہانہ ہے ۔

کرسمس کے جشن کی ایک اہم چیز سانتا کلاز Santa Claus یعنی سرخ کپڑے پہنے ، خوش مزاج اور پیٹھ پر تحفائف کا تھیلا رکھے بوڑھا ادمی ہے ، درحقیقت سانتا کلاز ، سینٹ نکولس نامی مقدس انسان ہے جس نے اپنی پوری زندگی عبادت ومہربانی اور لوگوں کی مدد میں بسر کی اور خود سانتا کلاز اس مالدار انسان کا نام ہے جس نے اپنا پورا سرمایہ فقراء اور نیازمندوں میں تقسیم کردیا تھا ۔

لیکن امسال مغربی دنیا کے حکمراں ایسے کرسمس روبرو ہیں کہ انہوں نے کرسمس کے تمام معیاروں کو نادیدہ قرار دے دیا ، نا ہی کسی مقدس ہستی کے تقدس کا پاس و لحاظ رکھا گیا اور نا ہی کسی نادار و غریب و بے کس و بے یار و مددگار کی امداد کی گئی ، یہ لوگ گذشتہ دنوں غزہ کی جنگ میں ہونے والی اسرائیل کی درندگی کا تماشا دیکھتے رہے ، بھوک ، پیاس ، دواوں کی قلت اور اکسیجن کی کمی سے معصوم بچے دم توڑتے رہے ، ماؤں کی گودیں اجڑتی رہیں مگر انہوں نے بے گناہوں اور مظلوموں کی فریاد سننے اور ان کی مدد کرنے کے بجائے جنایتکار اسرائیل کی مدد کی ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 93