حوزات علمیہ اور یونیورسٹیز کا اتحاد(۲)

Mon, 12/18/2023 - 08:35

گذشتہ سے پیوستہ

اور مختلف اسلامی مذاھب کے ماننے والوں اور پیروکاروں کو اتحاد و یکجہتی کی دعوت دی جیسا کہ فرمایا : «وَاعتَصِمُوا بِحَبلِ اللّه جَمیعاً وَ لا تَفَرَّقُوا وَاذکُرُوا نِعمَةَ اللّهِ عَلَیکُم اِذ کُنتُم اَعداء فَاَلَّفَ بَینَ قُلُوبِکُم فَاَصبَحتُم بِنِعمَتِهِ اِخواناً...؛ اور اللہ کی ر سّی کو مضبوطی سے پکڑے رہو اور آپس میں تفرقہ نہ پیدا کرو اور اللہ کی نعمت کو یاد کرو کہ تم لوگ آپس میں دشمن تھے اس نے تمہارے دلوں میں اُلفت پیدا کردی تو تم اس کی نعمت سے بھائی بھائی بن گئے» ۔ (۱) 

نیز معاشرے کے طبقات اور گروہوں کے درمیان بھی اتحاد کی اسلام نے تاکید اور سفارش کی تھی اور کی ہے جیسا کہ امام علی علیہ السلام نے معاشرہ کے اتحاد کو الہی فیوضات اور برکتوں کے نزول کا سبب بتایا اور رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بعثت کا عظیم مقصد سمجھایا ۔ (۲)

امام علی علیہ السلام نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں فرمایا: «وَلَیسَ رَجُلٌ - فَاعلَم - اَحرَصَ عَلى جَماعَةِ اُمّةٍ مُحَمّدٍ وَ اُلفَتِها مِنّى اَبتَغى بِذالِکَ حُسنَ الثَّوابِ وَ کَرَم المآب ؛ اس بات کو جان لو کہ امت محمد [صلی اللہ علیہ والہ وسلم] میں مجھ سے زیادہ اتحاد و یکجہتی کا خواہشمند کوئی نہیں ، میں اس کے وسیلہ ان کی بھلائی اور اچھے سرانجام کا خواہشمند ہوں ۔ (۳)

اس میں کوئی شک و شبھہ نہیں کہ اسلام خصوصا شیعت کے خلاف دشمن کی تفرقہ انگیز سیاستوں کو ناکارہ بنانے میں حوزات علمیہ اور یونیورسٹیز کا اہم رول ہے اسی بنیاد پر ان دونوں کا آپسی اتحاد ہر وقت کی ضرورت ہے ۔

شھید محمد مفتح حوزات علمیہ اور یونیورسٹیز کے اتحاد کے سلسلہ میں فرماتے ہیں : یونیورسٹیز میں تعلیم یافتہ افراد کو دینی تعلیم دے کر اور ان کے اندر زھد و تقوائے الہی کے جزبات ابھار کر ، انہیں لباس زھد و تقوائے الھی پہناکر ، ان کی دینی تربیت کی جاسکتی ہے نیز حوزات علمیہ میں تعلیم یافتہ افراد کو عصری علوم سے مزین کرکے تبلیغ اسلام کے لئے کارگر بنایا جاسکتا ہے ۔

شھید مفتح ایک اور مقام پر فرماتے ہیں : اگر علماء اور یونیورسیٹز میں تعلیم یافتہ دانشوروں کے درمیان اختلاف پیدا ہوجائے اور ہر کوئی الگ الگ راستہ پر چل پڑے تو یقین رکھئے شکست اور ہار کی ابتداء یہیں سے ہوجاتی ہے ۔

جاری ہے۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: قران کریم ، سورہ ال عمران، ایت ۱۰۳۔

۲: ابن ابى الحدید معتزلی، عبد الحمید ابن هبة الله ، شرح نہج البلاغۃ، ج‏۱، ص ۹۳ ۔

۳: نہج ‏البلاغۃ، مکتوب ۷۸ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 29