حوزات علمیہ اور یونیورسٹیز کا اتحاد (۱)

Mon, 12/18/2023 - 06:10

اج ۱۸ دسمبر اسلامی جمھوریہ ایران میں «حوزات علمیہ اور یونیورسٹیز کے اتحاد» کا دن ہے ، اس دن کو مشھور شیعہ بزرگ عالم دین شھید محمد مفتح کی شھادت کی مناسبت سے رکھا گیا ہے ، اپ ۱۳ جون ۱۹۲۸ عیسوی میں ایران کے معروف شھر ھمدان میں پیدا ہوئے ، (۱) اپ کے والد گرامی شیخ محمود مفتح ھمدان کے مشھور واعظین میں سے تھے اور معروف مرثیہ خوان تھے نیز ھمدان کے حوزہ علمیہ میں ادبیات عرب (عربیک گرامرز) کی تدریس کیا کرتے تھے ۔ (۲)

شھید محمد مفتح نے ابتدائی حوزوی تعلیم ، ادبیات عرب ، بلاغت ، منطق ، اصول و فقہ اپنے والد محترم ، ملا علی همدانی (۳) ، سید محمد جلالی اور شیخ محمد علی همدانی سے حاصل کی (۴) اور ۱۹۴۳ عیسوی میں اعلی حوزوی تعلیم حاصل کرنے کے لئے حوزہ علمیہ قم کا سفر کیا ، اپ نے قم پہنچ کر رسائل مجاهد تبریزی سے پڑھا اور مکاسب و کفایۃ کی سید محمد محقق داماد سے تعلیم لی ، اس کے بعد سن ۱۹۶۵ تک ایات عظام سید حسین بروجردی، امام خمینی، سید محمد رضا گلپائگانی اور مرعشی نجفی کے دروس خارج میں شرکت فرماکر خود کو اجتھاد کی منزلوں تک پہونچایا۔

شھید مفتح نے حوزوی تعلیمات کے ساتھ ساتھ عصری تعلیمات بھی حاصل کیں ، اپ نے الہیات اور اسلامی معارف میں تھران یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کیا ۔ (۵)

دھشت گروہ فرقان نے اپنے مقاصد کے تکمیل میں شھید مفتح کو بہت بڑی روکاوٹ سمجھتے ہوئے ۱۸ دسمبر ۱۹۷۹عیسوی کو ۹ بجے صبح الہیات یونیورسٹی کے سامنے گولی مارکر شھید کردیا ، اپ حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے ایک کمرے میں مدفون ہیں ۔ (۶)

شھید مفتح کی نگاہ میں حوزات علمیہ اور یونیورسٹیز ہر معاشرہ اور سماج کا اہم رکن ہیں جنہیں ملکر کام کرنے کی شدید ضرورت ہے ۔

شاعر مشرق اقبال لاہوری اس سلسلے میں فرماتے ہیں:

برگ و ساز کائنات از وحدت است‏

اندرین عالم حیات از وحدت است ۔ (۷)

اسلامی تعلیمات نے بھی مخلوقات عالم کو اتحاد و یگانگی کی دعوت دی ہے جیسا کہ سورہ ال عمران میں ارشاد ہے:«قُل یا اَهلَ الکِتابِ تَعالَوا اِلى کَلِمَةٍ سَواءٍ بَینَنا وَ بَینَکُم اَلّا نَعبُدَ اِلاّ اللّه و لانُشرِکَ بِهِ شَیئاً...؛ اے پیغمبر آپ کہہ دیں کہ اہلِ کتاب آؤ ایک منصفانہ کلمہ پر اتفاق کرلیں کہ خدا کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کریں کسی کو اس کا شریک نہ بنائیں ۔۔۔ » (۸)

جاری ہے۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: مفتح، بیدهندی، زمانی، افکار استاد شهید دکتر محمد مفتح، ۱۳۵۸ش، ص۳ ۔

۲:  گلی‌زواره، شهید مفتح اسوه فرزانگی و فداکاری، ۱۳۷۸ش، ص۲ ۔

۳: گلی‌زواره، شهید مفتح اسوه­ی فرزانگی و فداکاری، ۱۳۷۸ش، ص۲۷ ۔

۴: الوندی، عزت­ الله؛ ۱۳۸۸، ص۸ ۔

۵: گلشن ابرار، ج‌۲، ۱۳۸۵، ص۸۱۴ ۔

۶: طلایہ دار وحدت (شهادت دکتر آیت اللَّـه مفتح)، مجله گلبرگ، آذر ۱۳۸۴، شماره ۶۹ ۔

۷: کلیات اقبال لاهورى، ص ۴۱۸ ۔

۸: قران کریم ، سورہ ال عمران، ایت ۶۴ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 103