حضرت زہرا علیها السلام کی سیاسی جدوجہد کے اہم محور (۵)

Tue, 12/12/2023 - 09:18

گذشتہ سے پیوستہ

ابن قتیبہ دینوری کی اس تحریر سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ حضرت صدیقہ طاھرہ نے اپنے خطبہ سے نہ فقط ابوبکر کی خلافت پر انگلیاں اٹھائیں اور ان کی حکومت کو زیرِ سوال لائیں ، اسے غیرقانونی اور غیر شرعی ثابت کیا بلکہ جدوجہد اور مقابلہ کی صف اول میں حاضر ہوکر امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام اور اپ کے شیعوں کے لئے مضبوط سپر بن گئیں اور بنی ہاشم کے لئے بھی مناسب ماحول بنایا تاکہ وہ ابوبکر کی بیعت کرنے میں تاخیر سے کام لے سکیں۔

خلافت ابوبکر کو غیر قانونی اور غیر شرعی ثابت کرنے کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی کوششیں ، مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رحلت کے ابتدائی دنوں سے ہی مخصوص نہیں ہیں بلکہ آپ نے خلفاء سے اپنی ناراضگی کا اظھار اور ان لوگوں سے قطع رابطہ ، معاشرہ کو سقیفہ میں انجام پانے والی سازشوں سے اگاہی اور خلافت کے غصب ہونے کی جانب توجہ دلانے کا سلسلہ ، اپنی شھادت کے اخری ایام تک جاری رکھا ، اپ نے اپنے بابا کی خلافت اور نیابت جیسے اسلام کے بنیادی مسائل کو ھرگز فراموش نہ ہونے دیا، جب انصار اور مھاجرین کی خواتین اپ سے معافی مانگنے اور اپ کی عیادت کی غرض سے ائیں تو حضرت علیہا السلام نے ان کی احوال پرسی کے جواب میں اپنی ناراضگی کا اظھار کرتے ہوئے کہا: «اصبحت والله عائفة لدنیا کن، قالیة لرجالکن، لفظتهم بعد ان عجمتهم، سئمتهم بعد ان سبرتهم . . . ویحهم انی زحزحوها عن رواسی الرسالة و قواعد النبوة والدلالة ؛ خدا کی قسم ! میں نے اس حال میں صبح کی کہ تمھاری دنیا سے بے رغبت اور تمھارے مردوں کے ناراض ہوں ، ان کا امتحان لینے کے بعد انہیں خود سے دور کردیا ہے اور انہیں پرکھنے کے بعد ان سے دل برداشتہ ہوگئی ہوں ، افسوس ہے ان لوگوں پر کہ انہوں نے کس طرح خلافت و رسالت و نبوت اور رہبری کی بنیادوں کو اس کے حقیقی مرکز سے کوسوں دور کردیا» ۔ (۱)

حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی حیات کے اخری ایام میں جب ابوبکر اور عمر نے اپ سے ملاقات کی درخواست کی تو حضرت علیہا السلام نے ان لوگوں سے ملنے سے منع کردیا مگر جب امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے سفارش کی تو شوھر کا حکم مانتے ہوئے ملاقات کی درخواست قبول کرلی مگر ان لوگوں اس طرح سرد برتاو کیا کہ تاریخ کے صفحات پر یہ ملاقات، خلفاء سے اپ کی ناراضگی کی تاریخی دستاویز کے طور پر ثبت و ضبط ہے ۔

جاری ہے ۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: اربلی، علی بن عیسی، کشف الغمة، تحقیق: محلاتی، سید هاشم رسولی، ج۱، ص۴۹۲ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 37