حضرت زھراء
صدیقہ کبری حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی زندگی کا ایک اہم درس ، حق اور حقانیت کا ساتھ دینا ہے اور اسی راہ میں آپ کی شہادت بھی واقع ہوجاتی ہے جس کا سب سے واضح نمونہ پیغمبر گرامی اسلام کی رحلت کے بعد دین مبین اسلام میں پیش آنے والا انحراف تھا جس کے مد مقابل آپ کھڑے ہوگئیں اور یعسوب الدین ا
ہمیشہ رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم انہیں اپنے گھر اور گھرانے میں «امابیها؛ اپنے باپ کی ماں» کہا کرتے تھے ، رسول خدا سے سوال کیا گیا کہ کیا حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا اپنے دور اور اپنے زمانہ کی خواتین کی سردار ہیں یا ہر دور اور ہر زمانے کی خواتین کی سردار ہیں تو آنحضرت صلی اللہ علیہ و
حدیث کی روشنی میں دوسری وہ چیز جو معصومہ دوعالم حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کو پسند ہے وہ کتاب خدا قران کریم کی تلاوت ہے ، قران مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کا لازوال معجزہ اور اس کا ہر ایک لفظ نور کا مرقع ہے ، رسول خدا(ص) اس سلسلہ میں فرماتے ہیں «میرے بیٹے!
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا اہل بیت اطھار سلام اللہ علیہا کی پیروی کے سلسلہ میں فرماتی ہیں:«خداوند متعال نے ہماری اطاعت اور پیروی ملت اسلامیہ میں نظم و ضبط اور اتحاد کا سبب قرار دیا ہے اور ہماری امامت یعنی ہم اہل بیت [علیہم السلام] کی امامت کو اختلاف و تفرقہ سے نجات کا وسیلہ قرار دیا ہے»۔(۱)