فلسطینی عوام کیساتھ یکجہتی کا عالمی دن

Tue, 11/21/2023 - 06:46

اج «فلسطینی عوام کیساتھ یکجہتی کا عالمی دن» مقرر ہوئے تقریبا ۴۶ سال کا عرصہ گزار چکا ہے ، مگر پھر بھی فلسطینیوں کو ان حق نہیں دیا گیا اور عالمی اداروں نے اُس کی مکمل حمایت نہ کی ، اقوام سمیت تمام عالمی طاقتوں نے اسرائیل کی جنایتوں پر مکمل سکوت اختیار کر رکھا ہے ۔

29 نومبر 1977 عیسوی کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اکثریت اراء کے ساتھ عالمی ڈائری میں «فلسطینی عوام کیساتھ یکجہتی کا عالمی دن» قرار دیا گیا اور اقوام متحدہ کے تمام ممبران سے مطالبہ کیا کہ اپنے ممالک کی ڈائری میں اس دن کو مندرج کرلیں اور اس دن کو اھمیت دیں ۔ (۱)

اگر چہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ کے اس اقدام کا مقصد اور ھدف فلسطینی معاشرہ اور فلسطینی عوام ، مرد و زن ، چھوٹے بڑے ، بچے بوڑھے ، جوان و نوجوان اور اس سرزمین کے نونہالوں کی مشکلات سے دنیا کو اگاہ کرنا اور برطرف ہے مگر اس اقدام اور عمل نے تقریبا ۴۶ سال قبل ، فلسطینی معاشرہ کی مشکلات کی پہلی اینٹ رکھ دی اور اس سرزمین میں فتنہ کی پہلی بیچ بو دی ، ایسی ظالمانہ قرارداد اور ایسا مصوبہ جس نے فلسطینیوں کی آبائی سرزمین کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا ، فلسطینیوں کے حقوق کو نادیدہ قرار دیا اور ان کے باپ دادا کی زمینوں کو اسرائیلی صہیونیوں کے حوالہ کردیا ۔  (۲)

اقوام متحدہ نے اس 30 سال کی مدت میں ھمیشہ جانبداری سے کام لیا اور فلسطینیوں کی حمایت کے بجائے اسرائیلیوں کے ظلم و زیادتی کے مقابل خاموش رہے ، اقوام متحدہ کے بعض کمیشنز اور کمیٹیوں میں ان حالات میں صہیونیوں کو ممبری شپ دی گئی کہ وہ نہ فقط اس کے اہل نہ تھے بلکہ اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف تھے ، جیسے حکومت کا ہونا ، صلح پسند ہو ، اقوام متحدہ کے منشور کو قبول کرنا اور ان کے نافذ کرنے پر عھد کرنا ، ریاست کے قیام کے لئے مستقل آبادی کا  ہونا ، مستقل حکومت کا قیام وغیرہ ، یہ وہ تمام شرائط تھے جو ممبری شپ کے وقت اسرائیل میں موجود نہ تھے ۔

اسرائیل اس مدت میں فقط ایک جنگ طلب ، ظلم و زیادتی پر مبنی اور غاصب حکومت رہی ہے ، اس کا نامہ عمل اور  کارنامہ صلح و سلامتی اور امنیت سے خالی ہے ، اسرائیل نے نہ فقط فلسطینیوں کے حق کا پاس و لحاظ نہ رکھا بلکہ اس نے بارہا و بارہا اقوام متحدہ کے حقوق کو بھی اپنے جوتوں تلے روند ڈالا ، غزہ کی حالیہ جنگ بھی اس کا کھلا مصداق اور ان کی درندگی و حیوانیت پر گواہ ہے ، اسرائیل نے حالیہ حملے میں ہاسپیٹلز ، اسکولز ، بچے ، نومولود ، خواتین ، بوڑھے اور ضعیف و ناتوان افراد کو اپنے ظلم و زیادتی کا نشانہ بنایا ، اسرائیل کی اس درندگی کے نتیجہ میں سیکڑوں لوگ بے گھر ہوگئے ، ھزاروں بچوں نے بھوک و پیاس ، دواوں اور اکسیجن کی کمی کے سبب اسپتالوں میں دم توڑ دیا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ :

۱: http://fa.alkawthartv.co

۲: https://www.tasnimnews.com/fa/news/1397/09/09/1887570

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 36