غزہ میں بچوں کا قتل عام اور عالمی ذمہ داری

Mon, 11/20/2023 - 12:26

غاصب صہیونی ریاست اسرائیل ، معصوم بچوں کو بے دردی سے قتل کرنے والی ظالم اور قاتل ریاست ہے اور یہ گھناؤنا کام اس عالمی سماج اور عالمی اداروں کے سامنے ہورہا ہے جن کی صدائیں ہر وقت انسانی حقوق ، عورتوں کے حقوق ، بچوں کے حقوق جیسے دلفریب نعروں سے کانوں کو پھاڑ دیتی ہیں لیکن آج جب وحشی درندہ اسرائیل ، غزہ میں فلسطین کے چھوٹے چھوٹے بے گناہ اور معصوم بچوں کو موت کے گھاٹ اتار رہا ہے تو ان عالمی اداروں کی آواز نہیں نکل رہی ہے یہ کوئی راہ حل نہیں ہیش کرپارہے ہیں بلکہ وہ وحشی درندہ یہ جرائم امریکا اور یورپی ممالک کی سرپرستی اور ان کی مدد و تعاون سے انجام دے رہا ہے ، اور یہ عالمی ادارے اسرائیل کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں اس کے جرائم کی پردہ پوشی کر رہے ہیں اور یہی حال دجال عالمی میڈیا کا بھی ہے جس کا کام ہی اسرائیل کی حمایت میں تحریریں لکھنا اور اس ظالم کے مقابل آنے والوں کے خلاف پروپیگنڈہ کرنا ہے۔

آج عالمی یوم اطفال ہے پوری دنیا اس دن کو چلڈرن ڈے کے عنوان سے منعقد کرتی ہے ، لہذا اس مناسبت سے جبکہ دنیا میں بچوں کو یاد کیا جارہا ہے ، ان کے اعزاز میں تقریبات منعقد ہورہی ہیں ، ان کی فلاح و بہبود ، روشن مستقبل ، صحت و سلامتی ، امنیت اور حفاظت کے لئے لائحہ عمل تیار کئے جا رہے ہیں ، منصوبے بنائے جارہے ہیں ، ان منصوبوں پر عمل درآمد کی ترکیبیں سوچیں جا رہی ہیں لہذا ایسے موقع پر اور اس مناسبت کے مدنظر عالمی اداروں انسانی حقوق کے علمبرداروں اور شخصیات کی توجہ غزہ میں فلسطین کے مظلوم بچوں کی جانب کروانا ضروری ہے تاکہ ان کی امنیت کی بھی ترکیبیں سوچی جائیں ان سلامتی کے لئے بھی لائحہ عمل طے پائے ان کی حفاظت کا بھی درد چھلکے ان کی فلاح و بہبود اور روشن مستقبل کے لئے بھی منصوبہ سازی انجام پائے غزہ کے معصوم بچوں خواتین ضعیف العمر اور ناتوان افراد کی زندگی کو خطرہ میں ڈالنے والے صہیونی درندوں کی روک تھام کی جائے۔

بہرحال بچے ، بچے ہیں چاہے غزہ ، یمن ، عراق کے معصوم بچے ہوں یا دنیا کے کسی اور خطہ کے ہوں سبھی کی معصومیت کو بچانا ہمارا فرض ہے لیکن امریکا یورپ اور عالمی مغربی ادارے اپنی دوغلی پالیسی اور دوھرے معیار کے باعث کبھی بھی اس بات کو نہیں سمجھیں گے لہذا مغربی حکمرانوں کے کھوکھلے نعروں کی حقیقیت کو سمجھنے اور اسے دنیا کے سامنے لانے کی اشد ضرورت ہے۔

آج غزہ میں مظلوم بچوں کی پارہ پارہ لاشیں ، زخموں سے چور چور بلکتی اور سسکتی معصوم کلیاں ، بموں کی مہیب ڈراؤنی صداؤں سے چھپتے ، سہمے اور کانپتے چھوٹے چھوٹے بچے ، ملبے میں دبی بے گناہوں کی لاشیں یہ وہ منظؓر ہین جس نے ہر دردمند دل کو تڑپا دیا ہے۔

اسی لئے ایرانی صدر جمہوریہ حجت الاسلام والمسلمین جناب آقای ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے او آئی سی اجلاس میں اپنی تقریر کے خاتمہ پر بڑے دردمند لہجے میں خاص طور پر غزہ کے مظلوم معصوم بچوں کو خراج عقیدت پیش کیا تھا (۱) تاکہ دنیا اس موضوع کی اہمیت کی جانب متوجہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

۱: https://www.president.ir/fa/148181

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 31