نبیوں کی داستان: حسد بدترین عمل

Mon, 10/30/2023 - 09:53

صاحب تفسیر مواھب الرحمن تحریر کرتے ہیں کہ ہابیل اور قابیل کی سگی بہنوں سے شادی کے سلسلہ میں موجود روایت کی سند ضعیف ہے اور اس سلسلہ میں نقل ہونے والی بہت ساری روایتوں کے مقابلہ میں ہے ، اس طرح کی شادی کو رد کیا گیا ہے اور اسے مجوسیوں کا عمل بتایا کیا گیا ہے ، پھر انہوں نے تحریر کیا : ممکن ہے اس روایت میں قابیل کی بہن سے مراد ان کی روحانی بہن ہو جو بہن کی صورت میں مجسم ہوئی ہوں اور اسی طرح ممکن ہے ہابیل کی بہن بھی روحانی بہن ہوں ، وہ پھر اخر میں لکھتے ہیں کہ ہابیل اور قابیل کی سگی بہن سے شادی کی روایت کے الفاظ گواہی دیتے ہیں کہ یہ روایت معصوم اماموں علیہم السلام سے نقل نہیں ہوئی لہذا اسے نادیدہ قرار دے دینا چاہئے ، البتہ اس سلسلہ میں دیگر اقوال بھی موجود ہیں جن کا اس مقام پر ذکر کرنا ضروری نہیں ۔ (۱)

ہابیل کا قابیل کے ہاتھوں قتل

فرزندان ادم علیہ السلام میں سب سے پہلا قتل جو انجام پایا وہ قابیل کے ہاتھوں اپنے بھائی ہابیل کا قتل ہے ، ایات و روایات سے یہ بات ثابت ہے کہ اس کی وجہ اپنے ہی بھائی سے حسد اور کینہ تھا ۔

امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل ہے کہ اپ نے فرمایا : حضرت ادم علیہ السلام نے ہابیل کو جو ان کے چھوٹ بیٹے تھے اپنا وصی منتخب کیا تو قابیل کو اس بات کا حسد ہوا اور اس نے ہابیل کا قتل کردیا ۔

خداوند متعال نے بھی سربستہ اس ماجراء کو یوں بیان کیا ہے : اے پیغمبر[صلی اللہ علیہ و الہ وسلم] ! ادم [علیہ السّلام] کے دونوں فرزندوں کا قصّہ لوگوں کو سنایئے کہ جب دونوں نے قربانی کے وسیلہ خدا سے تقرب حاصل کیا تو ایک کی قربانی قبول ہوگئی اور دوسرے کی نہ ہوئی ، جس بھائی یعنی قابیل کی قربانی قبول نہ ہوئی تو اس نے حسد کرتے ہوئے اپنے بھائی سے کہا بلاشک میں تجھے قتل کردوں گا تو اس نے جواب دیا کہ خدا فقط پرہیزگاروں کے اعمال قبول کرتا ہے ۔ وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ ابْنَيْ آدَمَ بِالْحَقِّ إِذْ قَرَّبَا قُرْبَانًا فَتُقُبِّلَ مِنْ أَحَدِهِمَا وَلَمْ يُتَقَبَّلْ مِنَ الْآخَرِ قَالَ لَأَقْتُلَنَّكَ ۖ قَالَ إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ ؛ اور اے پیغمبر [صلی اللہ علیہ و الہ وسلم] آپ ان کو آدم [علیہ السّلام] کے دونوں فرزندوں کا سچا قصّہ پڑھ کر سنایئے کہ جب دونوں نے قربانی دی اور ایک کی قربانی قبول ہوگئی اور دوسرے کی نہ ہوئی تو اس نے کہا کہ میں تجھے قتل کردوں گا تو دوسرے نے جواب دیا کہ میرا کیا قصور ہے خدا صرف صاحبان تقوٰی کے اعمال کو قبول کرتا ہے ۔ (۲)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: سبزواری ، سید عبدالاعلی افقهی ، تفسیرمواھب الرحمن ج۷ ص ۲۲۱

۲: قران کریم ، سورہ مائدہ ، ایت ۲۷ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 25