آج فلسطینی جیالوں کی مقاومت رنگ لائی اور انہوں نے اسرائیلی دشمن کی طاقت کا نشہ اتار دیا اور دنیا کو دکھا دیا کہ اسرئیل مکڑی کے جالے سے زیادہ سست ہے ، اگر مسلمان اپنی دینی غیرت اور اسلامی تعلیمات کو عملی جامہ پہناتے ہوئے صرف ان مظلوم فلسطینیون کی حمایت کا اعلان کردیں تو غاصب اسرائیلی ریاست خود بخود ختم ہوجائیگی اور اور امریکا کی سرپرستی میں اس کی ناجائز اولاد نے جو ظلم و بربریت کا محاذ ستر سال سے زیادہ وقفہ سے کھول رکھا ہے اس کا خاتمہ ہوگا ، سرزمین مقدس پر فلسطینی پرچم لہرائے گا اگرچہ یہ وقت جلد ہی آنے والا اور صبح نزدیک ہے۔
دوسری طرف سے استقامت اور پائیداری پر قرآن میں بہت زیادہ تاکید وارد ہوئی ہے خصوصا مسلمانوں کو سختیوں ، مشکلات ، پابندیوں اور دشمنوں کے مقابل ، شیطانِ ذلیل کے بجائے رب جلیل پر اعتماد اور بھروسہ کرنے کو کہا گیا ہے اور استکباری و شیطانی طاقتوں سے ہراساں ہونے کے بجائے ان کے مقابل ثبات قدم کا مظاہرہ کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے آپس میں اتحاد اور یکجہتی قائم رکھنے کا دستور دیا جا رہا ہے۔
لیکن قرآن مسلمانوں کو تعلیم دے رہا ہے کہ دیکھو حتی دشمن کے سامنے بھی ظلم و تجاوز سے کام نہ لینا حد سے نہ بڑھ جانا۔
Add new comment